بیجنگ (لاہورنامہ)چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ سے یومیہ پریس کانفرنس میں پوچھا گیا کہ حال ہی میں ویت نام، منگولیا، بارباڈوس اور دیگر کئی ممالک کے رہنماؤں نے اپنے دورہ چین کے دوران صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ عالمی سلامتی انیشی ایٹو کے لیے اپنی حمایت اور تعریف کا اظہار کیا .
اس حوالے سے ماؤ ننگ نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے گزشتہ سال اپریل میں عالمی سلامتی انیشی ایٹو کی تجویز پیش کی تھی، اور اس کو عالمی برادری کی جانب سے مثبت ردعمل اور وسیع پذیرائی ملی ہے۔ماؤ ننگ نے کہا کہ چین نے حال ہی میں یوکرین بحران کے سیاسی حل اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے پر سفارتی اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس سے عالمی سیکیورٹی مسائل میں عالمی سلامتی انیشی ایٹوکے اہم کردار کی عکاسی ہوتی ہے۔
ماؤ ننگ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی سلامتی انیشی ایٹو ایک بین الاقوامی پبلک پروڈکٹ ہے جو پوری دنیا کے لوگوں کے مفادات کی ترجمانی کرتا ہے اور دنیا بھر میں امن کو برقرار رکھتا ہے۔ چین دنیا کو مزید پرامن، محفوظ اور خوشحال بنانے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر عالمی سلامتی انیشی ایٹوکو فروغ دینے پر تیار ہے۔