بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت دفاع کےترجمان تان کھہ فی نے کہا کہ چین تائیوان کے علاقے میں امریکی اسلحے کی فروخت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور چین نے امریکہ سے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔ امریکہ چین کے بنیادی خدشات کو نظر انداز کرتا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں شدید مداخلت کرتا ہے.
اور دانستہ آبنائے تائیوان میں کشیدگی کو بڑھاتا ہے، جو تائیوان کو "پاؤڈر کیگ” میں تبدیل کرنے اور تائیوان کے عوام کو تباہی کی کھائی میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکہ ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیوں کی پاسداری کرے، تائیوان کو اسلحے کی فروخت فوری طور پر بند کرے، امریکہ اور تائیوان کے درمیان ہر قسم کی فوجی گٹھ جوڑ کو روکے، "تائیوان کی علیحدگی” کی حمایت نہ کرنے کے اپنے وعدے کو سنجیدگی سے پورا کرے اور غلط اور خطرناک راستے پر آگے نہ بڑھے۔
وا ضح ر ہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق 29 جون کو امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو 440 ملین ڈالر مالیت کا اسلحہ اور لاجسٹک اسپورٹ فروخت کرنے کی منظوری دی۔اس حوالے سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں تر جمان نے تفصیلی جواب دیا۔