اقوا متحدہ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اجلاس کے دوران چینی ہیومن رائٹس ریسرچ سوسائٹی نے جنیوا میں "ویانا اعلامیے کے تیس سال اور ایکشن پروگرام: چین کی محنت اور تجربہ” کے موضوع پر ایک سائیڈ ایونٹ کا انعقاد کیا۔
انسانی حقوق کے شعبے کے ماہرین اور اسکالرز نے اعلامیے اور پروگرام آف ایکشن پر چین کےعمل درآمد ، گزر بسر اور ترقی کے حق کے تصور، انسانی حقوق پر بین الاقوامی تعاون اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ پر تبادلہ خیال کیا۔
چائنیز ہیومن رائٹس ریسرچ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور جیلن یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن رائٹس اسٹڈیز کے پروفیسر لو گوانگ جن نے اپنی تقریر میں کہا کہ انسانی حقوق کی آفاقیت کے اصول کو اپنے قومی حالات کے ساتھ مربوط کرنے اور انسانی حقوق کی ترقی کے راستے پر گامزن ہونے کی کوشش جو وقت کے رجحان کے مطابق ہو اور اس کے قومی حالات کے مطابق ہو، یقینی طور پر عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کو منصفانہ، معقول اور جامع سمت میں فروغ دینے میں نئی جان ڈالے گا۔
اجلاس میں شریک ماہرین اور اسکالرز نے چین میں نسلی اقلیتوں کی ترقی کے حق کے تحفظ، انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے غربت کے خاتمے کی اہمیت اور چین میں ہیومن رائٹس کی تعلیم کی ترقی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔