بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خا رجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے شراکت دار ممالک مستفید ہو رہے ہیں۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تجویز کے بعد سے 10 سالوں میں ، اس نے شراکت دار ممالک میں 420،000 ملازمتیں پیدا کیں اور تقریباً 40 ملین افراد کو غربت سے نکالا۔
ماؤ ننگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین "بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو مسلسل فروغ دینے اور عالمی معیشت کی بحالی اور عالمی پائیدار ترقی میں مدد کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے۔
وا ضح رہے کہ چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں سوال پوچھا گیا کہ بنگلہ دیش کےپہلے جدید بڑےسیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ، دشر گاندھی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی حال ہی میں تکمیل کی تقریب منعقد کی گئی ہے۔ بنگلہ دیشی سیاست دانوں نے چین کی جانب سے "بیلٹ اینڈ روڈ” اقدام کی خوب تعریف کی.
جس سے بنگلہ دیش کے ماحولیاتی ماحول کو بہتر بنانے اور مقامی لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔ چین کا اس بارے میں کیا تبصرہ ہے؟ جس پر تر جمان نے تفصیلی جواب دیا