بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ رن آئی ریف چین کے نان شا جزائر کا حصہ ہے۔
فلپائن کی جانب سے بارہا یہ وعدہ کیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر رن آئی ریف پر موجود جنگی جہاز کو ہٹا دے گا لیکن 24 سال گزر چکے ہیں ، اور فلپائن نہ صرف اس جنگی جہاز کو ہٹانے میں ناکام رہا ہے ، بلکہ اس نے بڑے پیمانے پر اسے مضبوط بنانے اور رن آئِی ریف پر مستقل قبضہ حاصل کرنے کی بھی کوشش کی ہے۔
فلپائن کی جانب سے یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے کی سنگین خلاف ورزی ہے جس پر چین اور آسیان ممالک نے دستخط کیے ہیں۔ چین نے ایک بار پھر فلپائن پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر رن آئی ریف کے "ساحل” سے جنگی جہاز کو ہٹائے ۔
حالیہ عرصے میں چین نے اس معاملے پر فلپائن سے سفارتی ذرائع سے کئی بار بات چیت کی ہے لیکن فلپائن کی جانب سے چین کی خیر سگالی اور خلوص کو نظر انداز کرتے ہوئے رن ائی ریف کے "ساحل” پر جنگی جہاز کی مرمت اور کمک کے لیے تعمیراتی سامان پہنچانے پر اصرار کیا گیا ۔
چائنا کوسٹ گارڈ نے قانون کے مطابق چین کے اقتدار اعلیٰ اور بحری حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ہیں اور اس کی سائٹ پر کارروائیاں پیشہ ورانہ ہیں۔