چینی طرز کی جدیدیت

چینی طرز کی جدیدیت ،ایک مضبوط ملک کی تعمیرکا وسیع راستہ ہے، چینی صدر

بیجنگ (لاہورنامہ)چیوشی میگزین کے 16اگست کے شمارے میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ کا ایک اہم مضمون شائع کیا جائے گا جس کا عنوان ہے ” چینی طرز کی جدیدیت ،ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قوم کی نشاۃ ثانیہ کا وسیع راستہ ہے "۔

منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جب کوئی ملک جدیدیت کی طرف بڑھتا ہے تو اسے نہ صرف جدیدیت کے عمومی قوانین پر عمل کرنا چاہیے بلکہ اپنی حقیقت کے مطابق ہونا چاہیے اور اس کی اپنی خصوصیات بھی ہونی چاہئیں۔

چینی طرز کی جدید کاری کی اس کے اپنے قومی حالات کی بنیاد پر ایک مخصوص خصوصیت بھی ہے۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی بیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ نے چینی طرز کی جدیدیت کے پانچ پہلوؤں میں چینی خصوصیات کو واضح کیا اور چینی طرز کی جدیدیت کے سائنسی مفہوم کو تفصیلی طور پر ظاہر کیا۔

سب سے پہلے چین کی آبادی پر بات کی جائے تو 1.4 بلین سے زیادہ آبادی مجموعی طور پر جدیدیت میں داخل ہو چکی ہے جس سے جدید دنیا کا نقشہ بھی بہت بدل جائے گا۔ جب ہم مسائل کے بارے میں سوچتے ہیں، فیصلے کرتے ہیں اور کام کرتے ہیں، تو ہمیں پہلے آبادی کے مسئلے پر غور کرنا چاہیے۔

دوسرا یہ کہ اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے یوں سمجھنا چاہیے جیسے کہ ایک بڑا "کیک” آپ بنائیں تو بناتے ہوئےاس بات کا خیال بھی رکھنا چاہیے کہ ہمیں "کیک” کی بہتر تقسیم بھی کرنی ہے تاکہ وہ سب کو مل بھی جائے ۔

بالکل ایسے ہی جدیدیت کی کامیابیوں سے تمام لوگوں کو مساوی طور پر فائدہ پہنچنا بھی ضروری ہے تا کہ پولرائزیشن کو روکا جا سکے۔تیسر ا پہلو یہ کہ مادی تہذیب اور روحانی تہذیب کو ہم آہنگ کیا جانا چاہیے ۔کوشش یہ ہو نی چاہیے کہ لوگوں کی روحانیت کو مسلسل تقویت بخشیں، پورے معاشرے کی تہذیبی سطح کو بہتر بنائیں، اور لوگوں کی ہمہ جہت ترقی کو فروغ دیں۔

چوتھاپہلو فطرت کا احترام اس کی حفاظت اور انسان کے ہم آہنگ بقائے باہمی کافروغ ہے ۔

اور پانچوا ں پہلو یہ ہے کہ پرامن ترقی پر عمل کریں، انسانی تقدیر کے سوشلزم کو فروغ دیں، اور زیادہ سے زیادہ شراکت کے لیے بنی نوع انسان کی پرامن اور جیت والی ترقی کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔

مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ نئے چین کے قیام کے بعد سے، خاص طور پر اصلاحات اور چین کے کھلنے کے بعد، چین نے کئی دہائیاں صنعت کاری کے عمل میں گزاری ہیں جن سے مغرب کئی دہائیوں سے گزر رہا تھا ۔

اس عمل سے تیز رفتار اقتصادی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام کا معجزہ پیدا ہوا۔ مشق نے ثابت کیا ہے کہ چینی طرز کی جدید کاری قابل عمل اور مستحکم ہے، اور یہ ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قوم کو نئے سرے سے جوڑنے کا واحد درست راستہ ہے۔