چین جنوبی افریقہ

چین جنوبی افریقہ تعلقات کا سنہرا دور قریب ہے، میڈ یا

بیجنگ (لاہورنامہ) اس سال چین اور جنوبی افریقہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 25 ویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ 25 سالوں کے دوران دونوں ممالک بین الاقوامی صورتحال میں تبدیلیوں سے گزرے اور جامع تزویراتی شراکت داری کے تعلقات قائم کئے گئے ۔

چین کے صدر کی حیثیت سے شی جن پھنگ کا موجودہ سرکاری دورہ ، جنوبی افریقہ کا چوتھا دورہ ہے۔ 22 اگست کو جب دونوں سربراہان مملکت نے ملاقات کی تو انہوں نے چین جنوبی افریقہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر فروغ دینے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک اعلی سطحی چین-جنوبی افریقہ برادری کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

چین اور جنوبی افریقہ کے تعلقات ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں اور چین اور جنوبی افریقہ برکس کی توسیع اور دیگر امور پر وسیع اتفاق رائے رکھتے ہیں۔

جنوبی افریقہ کے مین اسٹریم میڈیا اور مغربی میڈیا جیسے "فنانشل ٹائمز” نے دونوں ملکوں کے تعلقات پر مثبت تبصرے کیے ہیں۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ 15 ویں برکس سربراہ اجلاس سے قبل چین اور جنوبی افریقہ کے سربراہان مملکت کے درمیان بات چیت سے اتفاق رائے پیدا کرنے اور برکس سربراہ اجلاس کے متوقع نتائج کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

آج کی دنیا تبدیلیوں ، مسائل اور چیلنجز سے گزر رہی ہے. لوگ امن، ترقی اور عدل و انصاف کے خواہاں ہیں۔ لیکن بعض مغربی طاقتوں کی یکطرفہ پابندیوں ،علیحدگی پسند سوچ اور محاذ آرائی کی سیاست نے عالمی ترقی اور بین الاقوامی نظام پر سنگین اثرات مرتب کیے ہیں۔

دنیا کے اہم ترقی پذیر ممالک کی حیثیت سے چین اور جنوبی افریقہ بین الاقوامی حکمرانی کے نظام میں اصلاح کے حوالے سے یکساں موقف رکھتے ہیں اور اپنی اہمیت کے اعتبار سے یہ ان ممالک کی ذمہ داری ہے کہ مشترکہ طور پر بین الاقوامی انصاف اور ترقی پذیر ممالک کے مفادات کا تحفظ کریں۔