چین اور آسیان ممالک

چین اور آسیان ممالک ضابطہ اخلاق” پر مشاورت کو فروغ دے رہے ہیں، لی چھیا نگ

جکا رتہ(لاہورنامہ) چین کے وزیر اعظم لی چھیا نگ نے کہا ہے کہ نئے حالات اور نئے چیلنجوں کے پیش نظر مشرقی ایشیا سمٹ کو اپنے موقف پر قائم رہتے ہوئے خطے میں طویل مدتی استحکام اور دیرپا خوشحالی کے لئے زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنا چاہئیے۔

جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے جکارتہ میں 18ویں مشرقی ایشیا سمٹ میں شرکت کی۔اس مو قع پر لی چھیانگ نے کہا کہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور آسیان ممالک "بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق” پر مشاورت کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ امید ہے کہ خطے سے باہر کے ممالک مثبت اور تعمیری کردار ادا کریں گے۔

سمندری آلودگی کے بہت دور رس اثرات ہیں، اور ہمیں تاریخ اور بنی نوع انسان کے لیے ذمہ دارانہ رویہ کے ساتھ سمندری ماحولیات کی حفاظت کرنی چاہئیے۔ سمٹ میں شریک رہنماؤں نے کہا کہ خطے کے ممالک کو کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہئیے، مشترکہ طور پر موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے، علاقائی تعاون کے پلیٹ فارمز اور ترقی کے مراکز کی تعمیر اور علاقائی اور عالمی امن اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا چاہئیے۔