اسلام آباد(لاہورنامہ)تحریک انصاف نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے انتخابات کی تاریخ کے فوری اعلان کا مطالبہ کردیا۔اس حوالے سے مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دستور کا آرٹیکل 48(5)صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کی تحلیل کی صورت میں صدر مملکت کو انتخابات کے انعقاد کیلئے نوے روز کی مدت کے اندر کی کسی تاریخ کے تعین کا پابند بناتا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان، سبطین خان بنام الیکشن کمیشن آف پاکستان اور پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے از خود نوٹس کے فیصلوں میں آئین کے اس آرٹیکل کی پوری صراحت سے تشریح کر چکی ہے، دستور اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انتخابات کی تاریخ کا تعین صدر کا استحقاق اور اہم ترین آئینی فریضہ ہے۔
عمرایوب خان نے خط میں لکھاکہ دستور کا آرٹیکل 5ہر شہری کو ریاست سے وفاداری اور آئین و قانون کی مکمل تابعداری کا پابند بناتا ہے،دستور کی تمہید کے تحت ریاست عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے ہی اپنے اختیارات و اقتدار کے استعمال کی پابند ہے.
چنانچہ قومی اسمبلی کے انتخابات جمہوریت کا بنیادی تقاضا ہیں جس کے بغیر ریاست کیلئے آئین پر عمل ممکن نہیں۔خط میں کہا گیاکہ آپ نے وزیر اعظم کے مشورے پر نو اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کی،اسمبلی کی تحلیل کے بعد انتخابات کی تاریخ کا تعین بھی آپ کے ذمے ہے.
انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے الیکشن ایکٹ2017 کا سیکشن 57کلی طور پر آئین کے تابع ہے، آئین و قانون کا مسلمہ قانون یہی ہے کہ آئین کو ملک میں رائج تمام قوانین پر مکمل فوقیت حاصل ہے۔
عمر ایوب نے صدر سے کہا کہ دستور کے آرٹیکل 48(5)کی رو سے انتخابات کی تاریخ کا تعین بطور صدر مملکت آپ کے ہی ذمے ہے،بطور صدر مملکت آپ انتخابات کی تاریخ کا تعین کا آئینی تقاضا پورا کریں تاکہ عوام کے لیے اپنے نمائندوں کا انتخاب اور آئین و ریاست کیلئے عوام کی منشا کے مطابق عمل کرنا ممکن ہوسکے۔