بیجنگ (لاہورنامہ)چین کی ر یاستی کو نسل کے دفتر امور تا ئیوان کے تر جمان نے کہا ہے کہ تا ئیوان اقوام متحدہ میں شامل ہونے کا اہل نہیں ہے، اقوام متحدہ ایک بین الحکومتی بین الاقوامی تنظیم ہے جو خودمختار ریاستوں پر مشتمل ہے ،تائیوان چین کا ایک حصہ ہے، ایک چین کا اصول بین الاقوامی تعلقات اور بین الاقوامی برادری کے اتفاق رائے کا بنیادی اصول ہے۔
یہ حقیقت اور اس کی تاریخی اور قانونی بنیاد واضح ہے۔ہم نے جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 پر اپنا موقف کئی بار واضح کیا ہے۔ بدھ کے روز ترجمان نے نشاندہی کی کہ 1943 کا قاہرہ اعلامیہ، 1945 کا پاٹس ڈیئم اعلامیہ، 1945 میں جاپان کے ہتھیار ڈالنے کی شق اور چینی حکومت کا اعلان یہ سب ظاہر کرتے ہیں کہ چین نے تائیوان پر اپنےاقتدار اعلی کو حقیقی طور پر بحال کر دیا ہے۔
1949 میں اپنے قیام کے بعد ، عوامی جمہوریہ چین کی حکومت پورے چین کی نمائندگی شامل کرنے والی واحد قانونی حکومت بن گئی۔ یقینا عوامی جمہوریہ چین کی حکومت تائیوان سمیت پورے چین کی اقتدار اعلی کی مالک ہے اور اس حق کے استعمال کی اہل ہے۔
چین کے ایک حصے کے طور پر تائیوان کی حیثیت کبھی تبدیل نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی اسے کبھی تبدیل ہونے دیا جائے گا۔ 1971 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 26 ویں اجلاس میں قرارداد 2758 منظور کی گئی جس میں اقوام متحدہ میں عوامی جمہوریہ چین کے تمام قانونی حقوق کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت کے نمائندوں کو اقوام متحدہ میں چین کے واحد قانونی نمائندے کے طور پر تسلیم کیا گیا۔