بیجنگ (لاہورنامہ)حال ہی میں چین کے نیشنل کمپیوٹر وائرس ایمرجنسی رسپانس سینٹر اور سائبر سیکیورٹی کمپنی 360 نے "سیکنڈ ڈیٹ” نامی اسپائی ویئر کا تکنیکی تجزیہ کیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سافٹ ویئر امریکی قومی سلامتی ایجنسی (این ایس اے) کی جانب سے تیار کردہ سائبر جاسوسی ہتھیار ہے۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا ہے کہ امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے چین کی نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی پر سائبر حملے کی تحقیقات میں اس اسپائی ویئر کے متعدد نمونے کامیابی کے ساتھ نکالے گئے اور اس سائبر جاسوسی آپریشن کے پیچھےاین ایس اے کے عملے کی اصل شناخت لاک کردی گئی ہے۔
تکنیکی تجزیے کی رپورٹس کے مطابق ، یہ سافٹ ویئر ،نیٹ ورک ٹریفک کی خرابی سمیت بدنیتی پر مبنی دیگر منفی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ، اور یہ دوسرے میلویئر کے ساتھ پیچیدہ نیٹ ورک "جاسوسی” سرگرمیوں کو مکمل کرسکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل کمپیوٹر وائرس ایمرجنسی رسپانس سینٹر اور 360 کمپنی نے دوسرے شراکت داروں کے ساتھ ایک عالمی تکنیکی تحقیقات میں دریافت کیا کہ مختلف ممالک میں ہزاروں نیٹ ورک ڈیوائسز اب بھی خفیہ طور پر "سیکنڈ ڈیٹ” اسپائی ویئر اور اس کے ڈیریویٹوز چلا رہی ہیں.
اس کے ساتھ ساتھ اسپرنگ بورڈ سرورز کو امریکی نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کے ذریعے ریموٹ کنٹرول کیا جاتا ہے، جن میں سے زیادہ تر جرمنی ، جاپان، جنوبی کوریا، بھارت اور چین کے علاقے تائیوان میں واقع ہیں ۔