بیجنگ (لاہورنامہ) چین کے قومی ادارہ شماریات نے "2022 کا نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سرمایہ کاری شماریاتی اعلامیہ” جاری کیا ، جس کے مطابق چین کے آر اینڈ ڈی فنڈز کی مجموعی رقم ایک نئی سطح پر پہنچ گئی ہے .
2022 میں چین میں مجموعی آر اینڈ ڈی سرمایہ کاری 3 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرکے 3.07829 بلین یوآن تک پہنچی جو 2021 کے مقابلے میں 10.1 فیصد کا اضافہ ہے ۔اعلامیے کے مطابق تیز رفتار ترقی کا رجحان برقرار رہا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں انٹرپرائزز، حکومت سے وابستہ تحقیقی اداروں، کالجوں اور جامعات کے آر اینڈ ڈی فنڈز میں سال 2021 کے مقابلے میں بالترتیب 11.0 فیصد، 2.6 فیصد اور 10.6 فیصد اضافہ ہو ا ۔
ان میں سے قومی آر اینڈ ڈی فنڈز میں انٹرپرائزز کے آر اینڈ ڈی فنڈز کا تناسب 77.6 فیصد تھا ، جو 2021 کے مقابلے میں 0.7 فیصد پوائنٹس کا اضافہ تھا اور یہ آر اینڈ ڈی فنڈز کی ترقی میں اہم قوت تھی۔
اعلامیے کے اعداد و شمار کے مطابق، 2022 میں، چین میں بنیادی تحقیقی فنڈنگ کی کل مالیت نے پہلی بار 200 بلین یوآن سے تجاوز کیا جو پیمانے کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر تھی اور آر اینڈ ڈی اخراجات کا تناسب 6.57 فیصد تک پہنچا جس میں ترقی کا رجحان برقرار رہا ۔