چین اور روس تعلق

چین اور روس تعلق کسی تیسرے فر یق سے متاثر نہیں ہو گا، وانگ ای

ما سکو (لاہورنامہ) کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاووروف کے درمیان ملاقات ہوئی۔

منگل کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق وانگ ای نے کہا کہ دونوں سربراہان مملکت کی سٹریٹیجک رہنمائی میں چین اور روس کے تعلقات نے مثبت اور مستحکم ترقی کے رجحان کو برقرار رکھا ہے۔ چین اور روس کے درمیان مستقل دوستانہ ہمسائیگی، جامع سٹریٹیجک ہم آہنگی اور مفید باہمی تعاون، دونوں ممالک کی ترقی و احیاء کے لیے مددگار ہے اور دونوں ممالک کےعوام کے لیے فائدےکا باعث ہوگا ۔

وانگ ای نے کہا کہ چین اور روس کے درمیان تعاون ،کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بناتاہے ، اس میں تیسرے فریق کی طرف سے مداخلت نہیں کی جا سکتی ہے اور نہ ہی یہ کسی تیسرے فریق سے متاثر ہوگا ۔ چین اور روس عالمی سٹریٹیجک استحکام کو برقرار رکھنے اور عالمی ترقی کو فروغ دینے کی اہم ذمہ داریاں نبھاتے ہیں۔

بڑھتے ہوئے یکطرفہ اقدامات ، تسلط پسندی اور گروہی محاذ آرائی کے پیش نظر، چین اور روس کو اسٹریٹجک کوآرڈینیشن کو مضبوط کرتے ہوئے حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیے، ورلڈ ملٹی پولرائزیشن کے عمل کو فروغ دینا چاہیے اور عالمی حکمرانی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں آگے بڑھانا چاہیے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس اور چین کو اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے کثیر الجہت فریم ورک کے اندر ہم آہنگی اور تعاون کو مزید مضبوط کرنا چاہیے اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کا تحفظ کرنا چاہیے۔
فریقین نے برکس ممالک کی تاریخی توسیع کو سراہا اور تمام رکن ممالک کے ساتھ اتحاد،تعاون اور مشترکہ ترقی پر مبنی ایک "بڑا برکس” پلیٹ فارم بنانے کے لیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔