ہانگ کانگ کا قومی سلامتی قانون

ہانگ کانگ کا قومی سلامتی قانون ترقی کے مواقع پیدا کر رہا ہے، یانگ رونگ

اقوام متحدہ (لاہورنامہ) چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان نمائندوں یانگ رونگ رونگ اور ہوانگ جندا نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 54 ویں اجلاس میں تقاریر کرتے ہوئے ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ کی حکمرانی اور خوشحالی کی تازہ ترین صورتحال کا تعارف کروایا اور اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ قومی سلامتی قانون ہانگ کانگ کی طویل مدتی ترقی کے لیے نئے مواقع لا رہا ہے۔

ہفتہ کے روز یانگ رونگ رونگ نے اپنی تقریر میں نشاندہی کی کہ ترقی اور سلامتی ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں اور ناگزیر ہیں۔ 1997 میں ہانگ کانگ کی مادر وطن میں واپسی کے بعد سے ، ہانگ کانگ میں طویل عرصے تک قومی سلامتی کے موثر تحفظ کے لئے اقدامات کا فقدان رہا ہے ، اور ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون نے اس خلا کو پر کیا ہے ، اور نہ صرف ہانگ کانگ اور چائنیز مین لینڈ کے مابین مختلف تبادلوں اور تعاون کی سہولت فراہم کی ہے بلکہ ہانگ کانگ کی پائیدار ترقی کے لئے ایک ٹھوس بنیاد بھی رکھی ہے۔

سیاحت کی صنعت میں اپنے طویل مدتی تجربے کا ذکر کرتے ہوئے وونگ جندا نے کہا کہ 2020 میں ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون کے نفاذ نے ہانگ کانگ میں افراتفری کی صورتحال کو فوری طور پر ختم کیا، سماجی تحفظ کو بحال کیا اور سیاحوں، سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں میں اعتماد پیدا کیا، جس سے ہانگ کانگ کی سیاحت کی ترقی اور نوجوانوں کے روزگار کے مزید مواقع فراہم ہوئے۔