پاکستان اور چین اسٹریٹجک تعلقات

پاکستان اور چین اسٹریٹجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچاتے رہیں گے، جلیل عباس

اسلام آباد (لاہورنامہ)نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے علاقائی ممالک کے ساتھ مسلسل روابط کا خواہاں ہے، پاکستان اور چین سدا بہار اسٹریٹجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچاتے رہیں گے ۔

گوادر پرو کے مطابق نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ا ی نے تبت میں ملاقات کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک)منصوبوں سے متعلق اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے تعاون جاری رکھنے کیلئے اعلیٰ سطحی تبادلوں اور اسٹریٹجک مواصلات کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاک چین دوستی اور علاقائی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ آج تبت میں چین کی میزبانی میں تیسرے ٹرانس ہمالیہ فورم سے خطاب کرنا خوشی کی بات ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط کے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے علاقائی ممالک کے ساتھ مسلسل روابط کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے سدا بہار اسٹریٹجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچاتے رہیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق چین نے 4سے 5 اکتوبر تک تبت میں بین الاقوامی تعاون کے لئے تیسرا ٹرانس ہمالیہ فورم منعقد کیا۔یہ دو روزہ اجلاس چین کے خود مختار علاقے تبت کے شہر نینگچی میں منعقد ہوا۔

گوادر پرو کے مطابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ای کی دعوت پر اجلاس میں شرکت کی۔ تبت میں قیام کے دوران جیلانی نے فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے منگولیا کے نائب وزیر اعظم اور افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی۔

ٹرانس ہمالیہ فورم کا آغاز 2018 میں علاقائی ممالک کے درمیان جغرافیائی رابطوں، ماحولیاتی تحفظ، ماحولیاتی تحفظ اور ثقافتی روابط کو بڑھانے سمیت مختلف موضوعات پر عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔ گوادر پرو کے مطابق اس سال کے اجلاس کا موضوع ماحولیاتی تہذیب اور ماحولیاتی تحفظ تھا۔ فورم کا آخری ذاتی اجلاس 2019 میں منعقد ہوا تھا۔