سائنس اور ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال

ترقی پذیر ممالک کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال پر چین کا موقف

بیجنگ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کی تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کمیٹی میں چین کے تخفیف اسلحہ کے سفیر شین جیان نے قرارداد "بین الاقوامی سلامتی کے میدان میں پرامن استعمال کے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا”پر 24 ممالک کی جانب سے ایک مشترکہ تقریر کی جس میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں ترقی پذیر ممالک کے حقوق کے موثر تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ۔

چینی میڈ یا کے مطا بق شین جیان نے کہا کہ "تمام ممالک، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کی اہمیت روز افزوں نمایاں ہو رہی ہے.

مشترکہ تقریر کرنے والے ممالک پرامن استعمال اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے وعدوں اور کوششوں کے ساتھ ساتھ کثیر الجہتی اور دوطرفہ سطح پر ہونے والی مثبت پیش رفت کا خیر مقدم کرتےہیں۔

عالمی برادری کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال سے متعلق قرارداد کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے اور سائنس و ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال میں ترقی پذیر ممالک کے حقوق کے مشترکہ تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں۔

مذکورہ قرارداد کو چین، پاکستان اور روس سمیت 20 سے زائد ممالک نے مشترکہ طور پر پیش کیا تھا۔