ایک چین کے اصول

کمبوڈیا کی نئی حکومت ایک چین کے اصول پر کاربند ہے، ہن منائی

بیجنگ (لاہورنامہ) کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن منائی نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہےکہ کمبوڈیا کی مسلسل تین بیلٹ اینڈ روڈ فورمز میں شرکت "بیلٹ اینڈ روڈ” انیشیٹو کی مشترکہ تعمیر کے لیے کمبوڈیا کی حمایت کی عکاسی کرتی ہے۔

ہفتہ کے روز ہن منائی نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 65ویں سالگرہ ہے۔ کمبوڈیا کی نئی حکومت ایک چین کے اصول پر کاربند ہے۔ ہم صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سوئیلائزیشن انیشیٹو کی حمایت کرتے ہیں۔ ہم "بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کی بھی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کا مقصد ترقی پذیر ممالک کو نئے ترقیاتی مواقع فراہم کرنا ہے، جس سے ہمیں مالی اعانت کے حصول ، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور قومی ترقی کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کو تیزی سے تعمیر کرنے میں مدد ملی ہے۔

انہوں مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے کمبوڈیا کو بہت سے ٹھوس فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ ہن منائی نے کہا کہ چین آسیان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور آسیان میں سرمایہ کاری کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کمبوڈیا اور چین آسیان میں اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کووڈ-19 کے وبا پر معاشی اثرات کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

ہن منائی اگست 2023 میں کمبوڈیا کے وزیراعظم بنے تھے ۔ اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد ستمبر میں انہوں نے چین کو اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے چنا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کمبوڈیا کی نئی حکومت چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو کس قدر اہمیت دیتی ہے۔

واضح رہے کہ سنہ 2022 میں، چین-کمبوڈیا کا تجارتی حجم 16.02 بلین ڈالر تک پہنچ چکا تھا جو کہ سال بہ سال 17.5 فیصد کا اضافہ ہے۔ چین مسلسل 11 سالوں سے کمبوڈیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔