عمان (لاہورنامہ) مشرق وسطیٰ کے مسئلے پر چینی حکومت کے خصوصی ایلچی زائی جون نے اردن کے دارالحکومت عمان میں مشرق وسطی میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے چیف کمشنر لازارینی سے ملاقات کی اور فلسطین اسرائیل تنازعے میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
پیر کے روز چینی نشر یا تی ادارے کے مطا بق زائی جون نے کہا کہ چین کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے بڑی تعداد میں شہری ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور سنگین انسانی بحران پیدا ہو رہا ہے۔
چین فلسطینی اسرائیل تنازعے کے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اولین ترجیح فوری طور پر فائر بندی اور جنگ کو ختم کرنا، شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنی پوری کوشش کرنا اور مزید سنگین انسانی نقصانات سے بچنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کے کام کی حمایت کرتا ہے۔ چین اپنی صلاحیت کے مطابق ایجنسی کو عطیات کی فراہمی جاری رکھنے اور فلسطین میں انسانی صورتحال کی بہتری کے لیے عالمی برادری کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
لازارینی نے کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال ابتر ہے اور انسانی بحران سنگین ہے جو پڑوسی ممالک تک پھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو جلد از جلد جنگ بندی کے حصول کے لیے تنازعے کے فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے، تاکہ زیادہ سے زیادہ انسانی امداد غزہ کی پٹی میں داخل ہو سکے اور فلسطینی عوام کی مشکلات کم ہو سکیں ۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی چین کو ایک اہم پارٹنر کے طور پر دیکھتی ہے، ایجنسی کی طویل مدتی سیاسی حمایت اور مالی امداد کے لیے چین کا شکریہ ادا کرتی ہے، تنازع کے بعد سے غزہ کے لیے چین کی ہنگامی انسانی امداد کو سراہتی ہے، اور غزہ میں انسانی صورتحال کو جلد از جلد بہتر کرنے کے لیے چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔