یجنگ (لاہورنامہ) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کیوبا کے نامور سائنسدان پیڈرو انتونیو والدیس سوسا کے خط کا جواب دیا۔
منگل کے روز شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں بین الاقوامی تعاون ایک اہم رجحان ہے۔ تمام ممالک کو مشترکہ طور پر سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے ذریعے انسانیت کے امن اور ترقی کے نصب العین کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
اس سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی دسویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، چین اور شراکت دار ممالک نے سائنسی اور تکنیکی تبادلوں اور معلومات کے تبادلے کو تیز کیا ہے، تخلیقات کے ماحول ، وسائل اور باہمی تعاون کو بہتر بنایا اور نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔
شی جن پھنگ نے امید ظاہر کی کہ چین اور کیوبا نئے دور میں سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں تعاون مزید گہرا کریں گے اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچائیں گے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل کیوبا کے نامور سائنسدان پیڈرو انتونیو والدیس سوسانے صدر شی جن پھنگ کے نام ایک خط ارسال کیا ، جس میں چین میں دماغی سائنس کی تحقیق اور چین کیوبا نیورو ٹیکنالوجی تعاون کو فروغ دینے میں ان کی ٹیم کی کامیابیوں کا تعارف کرایا گیا۔