بیجنگ (لاہورنامہ) چین کے وزیر تجارت وانگ ون تھاؤ نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں غیر ملکی سرمائے کے حقیقی استعمال میں سال بہ سال 2.4 فیصد اضافہ ہوا، جس میں سے ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری میں 12.8 فیصد اضافہ ہوا۔
ہائی ٹیک سروس انڈسٹری میں ، آر اینڈ ڈی اور ڈیزائن خدمات میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے اصل استعمال میں 10.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین مختلف ممالک کے صنعتی و کاروباری اداروں کے ساتھ چینی مارکیٹ کا منافع شیئر کرنے کا خواہاں ہے اور غیر ملکی سرمایے کو مستحکم کرنے کی پالیسی پر عمل درآمد کرتے ہوئے اپنی خدمات کو بہتر بناتا رہےگا اور کھلے پن کو مزید وسعت دے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اگلے مرحلے میں ، چین غیر ملکی تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کوآرڈینیشن سروس میکانزم کو بروے کار لاتے ہوئے غیر ملکی کاروباری اداروں اور غیر ملکی چیمبرز آف کامرس کے ساتھ معمول کے تبادلے کو برقرار ر کھے گا ، تاکہ چین ہمیشہ غیر ملکی سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے ایک اہم اور پسندیدہ مقام بن جائے۔