بیجنگ (لاہورنامہ) شنگھائی میں چھٹی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کا اختتام ہوگیا۔ عالمی سطح پر ایک بین الاقوامی عوامی بھلائی کے طور پر، سی آئی آئی ای پوری دنیا کی کمپنیوں کو چین کی ترقی کے منافع کو بانٹنے کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔ متعدد ممالک کے افراد کا کہنا ہے کہ ہم چین کی اقتصادی ترقی پر پراعتماد ہیں اور چین کی ترقی کی صلاحیت پر یقین رکھتے ہیں۔
گاو ڈیہوا، مشیلن چائنا آر اینڈ ڈی سینٹر کے جنرل مینیجرہیں، ان کا کہنا ہے کہ مشیلن کو چین میں آئے 34 سال ہو چکے ہیں۔ہم نے تین فیکٹریوں کے ساتھ چین میں ایک ہیڈ کوارٹر قائم کیا ہے اور ہمارےچھ ہزار سے زائد ملازمین ہیں۔ ہم نے ایک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سینٹر بھی قائم کیا ہے، ہمیں چین کی معیشت کے مستقبل پر بھروسہ ہے۔
ریکارڈو سیکیولو، برازیل کے کیپٹل مارکیٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ہیں، ان کا کہنا ہے کہ چین ایک بہت اہم ملک ہے۔ ہم چین پر کئی حوالوں سے انحصار کرتے ہیں، خاص طور پر چین کے ساتھ تجارت میں۔ ہماری درآمدات کا 23٪ چین سے آتا ہے، اور برآمدات کا 26٪ چین کو برآمد کیا جاتا ہے۔ ہم سویابین، خام تیل، اور خام لوہا چین کو برآمد کرتے ہیں۔ چین درآمد اور برآمد دونوں لحاظ سے ہمارا اہم تجارتی پارٹنر ہے۔