بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں عرب اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ وفد کے دورہ چین کے حوالے سے بتایا کہ چین کے نائب صدر ہان زنگ اور سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے وفد سے ملاقات کی۔
اس موقع پر چین نے غزہ کے بحران سے نمٹنے اور مسئلہ فلسطین کے حل کے بارے میں اپنا موقف واضح کیا۔ اس وقت اولین ترجیح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کرنا اور فوری طور پر جنگ بندی کرنا ہے۔
ہمیں بین الاقوامی قوانین بالخصوص انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی سختی سے پاسداری اور فلسطینی شہریوں کی جبری نقل مکانی کی مخالفت کرنی چاہیے۔
منگل کے روز ماؤ نینگ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے کسی بھی حل میں "دو ریاستی فارمولے” کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو عرب اور اسلامی ممالک کی آواز سنتے ہوئے کشیدگی میں کمی لانے کے لیے ذمہ دارانہ اقدامات کرنے چاہئیں۔
سلامتی کونسل کے روٹیٹنگ پریذیڈنٹ کی حیثیت سے چین ، عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ رابطے کو مضبوط کرتا رہے گا اور سلامتی کونسل پر زور دے گا کہ وہ غزہ کی صورتحال پر مزید بامعنی اقدامات کرے۔