بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ نے "فلسطین – اسرائیل تنازع کے حل کے لیے چین کا پوزیشن پیپر” جاری کیا۔ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ ،فلسطین اور اسرائیل کے درمیان موجودہ صورتحال پر چین کے اصولی موقف کو بارہا بیان کر چکے ہیں۔
بین الاقوامی امن و سلامتی کے تحفظ کی اولین ذمہ داری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر عائد ہوتی ہے اور اسے فلسطین -اسرائیل مسئلے پر مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے۔
پیپر میں چین نے پانچ تجاویز پیش کی ہیں۔ اول ، جامع جنگ بندی ۔ فوری اور پائیدار جنگ بندی کی جائے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2712 کی بنیاد پر واضح طور پر جامع جنگ بندی کا مطالبہ کیا جائے ۔
دوسری، عام شہریوں کا تحفظ ۔ شہریوں کے خلاف تمام پرتشدد حملوں اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکا جائے۔تیسری، امداد کو یقینی بنانا۔ غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی راستہ قائم کیا جائے اور تیز، محفوظ، بلا روک ٹوک اور پائیدار انسانی رسائی فراہم کی جائے۔
چوتھی ، سفارتی ثالثی میں اضافہ ۔ سلامتی کونسل کو خطے کے ممالک اور تنظیموں کے کردار کو اہمیت دینی چاہیے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سیکریٹریٹ کی کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے اور پانچویں تجویز یہ کہ سیاسی حل تلاش کیا جائے۔
سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور متعلقہ بین الاقوامی اتفاق رائے کے مطابق مسئلہ فلسطین کے حل کا بنیادی راستہ دو ریاستی فارمولے پر عمل درآمد، فلسطینی قوم کے جائز حقوق کو بحال کرنا اور 1967 کی سرحدوں پر مبنی مکمل خودمختاری کے ساتھ ایک آزاد مملکت فلسطین کا قیام ہے کہ جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو