د بئی (لاہورنامہ) چین کے صدر شی جن پھنگ کے خصوصی نمائندے، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن اور ریاستی کونسل کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شے شیانگ نے دبئی میں "جی 77 اور چائنا "کلائمیٹ چینج لیڈرز سمٹ میں شرکت کی اور تقریر کی۔
اتوار کے روز چینی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈنگ شے شیانگ نے کہا کہ پیرس معاہدے کے پہلے عالمی جائزے کے تاریخی موقع پر گروپ آف 77 کے چیئرمن ملک کیوبا نے اس سربراہی اجلاس کی میزبانی کی وکالت کی جو بہت اہمیت کا حامل ہے۔
دنیا کے سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے چین نے ہمیشہ ترقی پذیر ممالک کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ قدم سے قدم ملایا ہے۔ صدر شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ” جی 77 اور چین” ترقی پذیر ممالک کے لئے اہم تعاون پلیٹ فارم ہیں۔
حالیہ برسوں میں، چین نے فعال اور مستقل طور پر کاربن پیک اور کاربن نیوٹرل کے اہداف کو فروغ دیا ہے، اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے، آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے میں ترقی پذیر ممالک کو مدد فراہم کرنے کی کوششیں کی ہیں. آب و ہوا کی تبدیلی اور گرین بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر جنوب-جنوب تعاون میں چین کی ٹھوس پیش رفت کا ترقی پذیر ممالک نے بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا ہے۔
ڈنگ شے شیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی موسمیاتی گورننس کو بہتر بنانے کے لئے ابھی ایک طویل سفر طے کرنا باقی ہے ، اور جی 77 اور چین کو اپنی مشترکہ آواز کو مزید بلند کرنا چاہئے اور اپنے مشترکہ حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا چاہئے۔ چین ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ سبز اور کم کاربن والے مستقبل کی طرف بڑھنے کے لئے کوشش کی جا سکے۔
کیوبا اور برازیل کے صدور اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔ اسی روز ڈنگ شے شیانگ نے نمیبیا کے صدر گینگوب ،دبئی میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے صدر اور متحدہ عرب امارات کے خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر سلطان الجابر اور امریکہ کی بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس سے بھی ملاقات کی۔