بیجنگ (لاہورنامہ) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور صدر مملکت شی جن پھنگ نے ویتنام کا سرکاری دورہ کیا. دورے کے اختتام پر سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ شی جن پھنگ کا دورہ ویتنام مکمل طور پر کامیاب رہا ہے۔
دورے کے دوران شی جن پھنگ نے ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری نگوین فو ٹرونگ کے ساتھ طویل اور گہری اسٹریٹجک بات چیت کی، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی نئی پوزیشن کا تعین کرتے ہوئےاسٹرٹیجک اہمیت کے حامل چین ویتنام ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا اعلان کیا۔
سی پی وی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری نگوین فو ٹرونگ اور دیگر ویتنامی رہنماؤں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ویتنام ایک چین کے اصول پر عمل پیرا رہےگا، تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے، ویتنام چین کی وحدت کی حمایت کرتا ہے، اور کسی بھی قسم کی تائیوان کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت سے متعلق معاملات چین کے داخلی معاملات ہیں اور ویتنام کسی بھی طاقت کی جانب چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے متفقہ طور پر کہا کہ ویتنام چین تعلقات مضبوط ہیں اور کسی بھی بیرونی طاقت کی مداخلت سے متاثر نہیں ہوں گے۔
وانگ ای نے کہا کہ دورے کے دوران فریقین نے 30 سے زائد تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے, جن میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، ترقیاتی تعاون، ڈیجیٹل معیشت، سبز ترقی، نقل و حمل، معائنہ اور قرنطینہ، دفاع اور سیکیورٹی تعاون، بحری تعاون اور دیگر پہلوشامل ہیں۔
دورے کے دوران جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ اور ویتنامی رہنماؤں نے نئی صورتحال میں دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی کو مسلسل آگے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
جنرل سیکریٹری شی جن پھنگ اور جنرل سیکریٹری نگوین فو ٹرونگ نے چین اور ویتنام کے نوجوانوں کے 400 سے زائد نمائندوں اور دوستانہ شخصیات سے ملاقات کی۔علاوہ ازیں، دونوں ممالک کی خواتینِ اول کی سفارتکاری اس دورے کی ایک خصوصیت تھی جس نے دورے کی کامیابوں میں اضافہ کیا ہے۔