اندرونی معاملات میں مداخلت

چین کبھی کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا  ، مولاتو تیشوم

بیجنگ (لاہورنامہ) ایتھوپیا کے سابق صدر مولاتو تیشوم  نے چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے  ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ  وہ   جب  بھی  چین آتے ہیں تو  انہیں  لگتا ہے کہ وہ اپنے آبائی شہر  آئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چین  ان کے لئے ان کا دوسرا آبائی شہر ہے۔1976 میں ، مولاتو ایتھوپیا کے ایک سرکاری طالب علم کی حیثیت سے چین میں تعلیم حاصل کرنے آئے تھے ۔

اکتوبر 2013 میں ، مولاتو ایتھوپیا کے صدر منتخب ہوئے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد ، مولاتو نے چین کی معاشی ترقی کے تجربے سے بھرپور استعفادہ کیا اور   ایتھوپیا کا صدر بننے کے بعد  چین  وہ پہلا ملک تھا جس کا انہوں نے  باقاعدہ دورہ  کیا ۔ 

انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ سے ملاقات  میں انہیں  بہت خوشی  محسوس ہوئی ۔اس ملاقات میں صدرشی نے باہمی تعاون پر زور دیا اور ایتھوپیاکے عوام کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سخت محنت کے ذریعے موجودہ مشکلات سے نکل سکتے ہیں ۔

 مولاتو نے کہا کہ چین کی  پالیسی افریقہ سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے  واضح ہے۔ چین کبھی بھی کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت  نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ  تمام افریقی ممالک چین کے ساتھ تعاون چاہتے ہیں  کیونکہ چین افریقی ممالک  سمیت کسی بھی ترقی پذیر  ملک  کو بغیر   شرائط کے مدد فراہم کرتا ہے اور اس کا تعاون دوستی پر مبنی   ہوتا ہے۔