یورپی یونین

چین کے مشرق وسطیٰ میں  ذاتی مفادات نہیں  ہیں، وانگ وین

بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے   پریس کانفرنس میں  کہا کہ  فلسطین اسرائیل تنازعے کی موجودہ لہر  کے آغاز کے بعد ہی سے چین جنگ بندی کے فروغ ، شہریوں کے تحفظ اور انسانی بحران میں کمی کے لئے پرعزم ہے۔

منگل کے روز انہوں نے کہا کہ  چین کے صدر شی جن پھنگ نے  اس مسئلے پر  مختلف مواقع  پر  چین کے  موقف کی بار بار وضاحت کی ہے۔  چینی وزیر خارجہ وانگ  ای  نے 20 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے معززین اور رہنماؤں سے  تفصیلی بات چیت کی اور فلسطین اسرائیل مسئلے پر سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی نیویارک میں  صدارت  بھی کی ۔

وانگ وین بن نے کہا کہ  مشرق وسطیٰ کے معاملے پر چینی حکومت کے خصوصی ایلچی نے متعلقہ بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت  کی اور  اس خطے  کا دورہ  بھی کیا  ۔

نومبر میں سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران اس حوالے سے  چین نے  سلامتی کونسل کی پہلی قرارداد کو منظور کروانے  کی بھر پور کوشش کی  اور فلسطین اسرائیل تنازعے کے تصفیے کے بارے میں چین  کے موقف  کے حوالے سے ایک دستاویز بھی  پیش کی ۔

اس کے علاوہ  چین نے مختلف ذرائع سے غزہ کے عوام کو ہنگامی انسانی  و  مالی امداد، خوراک، ادویات اور دیگر مادی امداد کی متعدد کھیپ فراہم کیں ۔

وانگ وین بن نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے مشرق وسطیٰ میں کوئی ذاتی مفادات نہیں ہیں،  اور  نہ ہی چین کوئی چھوٹا بلاک  بنانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  چین مشرق وسطی کے ممالک کے لوگوں کی تقدیر اپنے ہاتھوں میں لینے  کے لیے  ان کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ 

وانگ وین بن نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی برادری  میں جنگ بندی  کا مطالبہ  بڑھ رہا  ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ بین الاقوامی برادری کے مضبوط مطالبے کو غور سے سنے گا.

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی منظوری میں رکاوٹ ڈالنا بند کرے گا اور بڑے پیمانے پر انسانی تباہی کو روکنے کے لئے فوری جنگ بندی کو فروغ دینے میں اپنا  کردار ادا کرے گا۔