بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ چین امریکہ تعلقات کی ترقی نے تین روشن خیالات دیے ہیں ۔پہلا یہ کہ امن، چین امریکہ تعلقات کی مرکزی بنیاد ہے۔
دوسرا یہ کہ چین اور امریکہ کے درمیان عدم تصادم خود انسانیت اور امن کے لئے سب سے اہم ہے، اور تیسرا یہ کہ چین امریکہ تعلقات کے لیے سب سے درست انتخاب تعاون ہے.
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال نومبر میں سان فرانسسکو میں ہونے والی چین امریکہ سربراہی ملاقات نے مستقبل پر مبنی "سان فرانسسکو وژن” تیار کیا، جس نے دونوں ممالک کے تعلقات کی سمت کی نشاندہی کی ۔
انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو سان فرانسسکو کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر لینا چاہیے، باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کو مل کر چلنے کی راہ کے طور پر لینا چاہیے اور دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر صحیح معنوں میں عمل درآمد کرنا چاہیے۔
وانگ ای نے مزید کہا کہ باہمی احترام کو برقرار رکھنے کے لئے، اس وقت اولین ترجیح ایک درست تفہیم کا قیام ہے. چینی وزیر خارجہ نے چین کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کا کسی ملک کی جگہ لینے یا اس پر غلبہ حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ۔ چین باہمی احترام کی بنیاد پر ایک مستحکم، صحت مند اور پائیدار چین امریکہ تعلقات کی تعمیر کے لئے کام کرنے کو تیار ہے۔
تقریب میں چین اور امریکہ کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 350 سے زائد افراد نے شرکت کی۔وا ضح ر ہے کہ یکم جنوری چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 ویں سالگرہ ہے اور صدر شی جن پھنگ اور صدر بائیڈن نے اس موقع پر تہنیتی خطوط کا تبادلہ کیا۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے چین اور امریکہ کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 ویں سالگرہ پر ایک استقبالیے میں شرکت کی۔