خادم حسین

حکومتی بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہیں، خادم حسین

لاہور(لاہورنامہ)فاؤنڈر گروپ کے سرگرم رکن پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر فیروز پور بورڈ ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے کہا ہے کہ نومبر 2022 سے نومبر 2023 تک ملک کے مجموعی قرضوں میں 12430 ارب کا اضافہ ہوا ہے۔

دنیا کے اکثر ممالک معاشی پہیہ رواں رکھنے اور صعنتیں کو لگانے کے لیے نہ صرف بیرونی اور اندرونی قرضہ لیتے ہیں بلکہ ان قرضوں کے درست استعمال سے معیشت کی بحالی کے ساتھ قرضوں کی واپسی بھی یقینی بناتے ہیں۔

بد قسمتی سے ہمارے حکمرانوں نے غیر ملکی قرضے کو نہ صرف غیر پیداواری منصوبوں میں لگایا بلکہ ناقص احتسابی عمل کا فائدہ اٹھا کر قومی خزانہ لوٹ کر اپنے اکاؤنٹ اور بھرے اور جائیدادیں بنائیں جس کی وجہ سے آج حکومت کو قرضوں کے سود اورقرضوں ادائیگی کے لیے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔

یہاں تک قرض اتارو اور ملک سواروں کا نعرہ لگانے والوں نے بھی غیر ملکی قرضوں کو صنعتیں لگانے کی بجائے پل سڑکیں اور مہنگی بجلی کے کارخانے لگانے پر خرچ کر کے معیشت کا گلا مزید گھونٹ دیا۔یہ اسی طرز سیاست کا نتیجہ ہے کہ حکومت کو ہر ماہ ایک ہزار روپے قرض لینا پڑ رہا ہے۔

خادم حسین نے کہا کہ قرضہ دینے والے مالیاتی ادارے آئی ایم ایف اور دوسرے مالیاتی ادارے عوام پر نئے ٹیکس لگانے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔بہتر ہوگا حکومت کفایت شعاری اپناکر اخراجات اورآمدن میں توازن پیدا کر کے ملکی برامدات میں اضافہ اور نئی صنعتوں کے فروغ کے لیے ہنگامی اقدامات کر ے تاکہ ملکی وسائل میں اضافہ ہو اور ملکی معیشت اپنے پاؤں پہ کھڑی ہو سکے۔