غزہ میں  فوری اور جامع جنگ بندی

غزہ میں  فوری اور جامع جنگ بندی ہونی چاہیے،چین اور مصر کا مطالبہ

بیجنگ (لاہورنامہ) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چین کے  وزیر خارجہ وانگ ای نے مصر کے دورے کے دوران قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سمیح حسن شوکری سے بات چیت کی۔

پیر کے روز چینی میڈیا کے مطابق  دونوں فریقوں نے غزہ کے بحران اور فلسطین -اسرائیل تنازع   پر تبادلہ خیال کیا اور ایک اتفاق رائے پر پہنچے۔ اس اتقاق رائے کے نکات  میں پہلے تو مطالبہ کیا گیا کہ  فوری اور جامع جنگ بندی ہونی چاہیے، تشدد اور قتل و غارت گری کی تمام کارروائیوں کا خاتمہ اور شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملوں کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

 دوسرے غزہ کی پٹی میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور غزہ کے عوام کو درپیش مصائب پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

 تیسرے  ،بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی عطیہ دہندگان پر زور دیا گیا کہ وہ فلسطینی قومی اتھارٹی کو ہر طرح کی مدد فراہم کریں۔

 چوتھی بات یہ کہ  دونوں فریق بحیرہ احمر کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسے غزہ کی صورت حال کا ایک بڑا محرک سمجھنا چاہیے۔

 پانچواں یہ کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل کے وژن پر عمل درآمد شروع کرے جس سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن اور دونوں ممالک کے عوام کے پرامن بقائے باہمی کے سیاسی امکانات  پیدا   ہو سکیں۔