بیجنگ (لاہورنامہ) حال ہی میں "کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی اور چینی ریاستی کونسل کی جانب سے خوبصورت چین کی تعمیر کو جامع طور پر فروغ دینے کی آراء ” نامی دستاویز باضا بطہ طور پرجاری کی گئی۔
بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق خوبصورت چین کو پہلی بار حکمرانی کے تصور کے طور پر 2012 میں پیش کیا گیا تھا۔اس سال منعقدہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی 18 ویں قومی کانگریس میں کہا گیا کہ "حیاتیاتی تہذیب کی تعمیر کو نمایاں مقام پر رکھ کر اسے ملک کی معاشی، سیاسی، ثقافتی اور سماجی تعمیر کے تمام پہلوؤں اور پورے عمل میں شامل کیا جائے اور خوبصورت چین کی تعمیر کی پوری کوشش کی جائے.”
نئے دور کے بعد سے چین نے خوبصورت چین کی تعمیر کے سلسلے میں اہم اقدامات اٹھائے ہیں اور عوام کو خوشی کا احساس دلایا ہے۔ عام شہریوں کا احساس یہ ہے کہ ماضی کی نسبت آج آسمان زیادہ نیلا ، زمین زیادہ سبز اور پانی زیادہ صاف ہو گیا ہے.
چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے سبز اور کم کاربنائزیشن کے تیز تر عمل پر مبنی اعلی معیار کے ترقیاتی مرحلے میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ ،چین میں حیاتیاتی اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں دباؤ زیادہ رہا اور خوبصورت چین کی تعمیر کا کام بدستور ایک بڑا ٹاسک ہے۔
اس مرتبہ دستاویز نے خوبصورت چین کی تعمیر کے اہداف، راستے، کلیدی امور اور اہم پالیسیوں کے حوالےسے تفصیلی منصوبے پیش کئے اور واضح کیا گیا ہے کہ تین مراحل میں خوبصورت چین کی تعمیر کی جائےگی۔ یعنی 2027 تک خوبصورت چین کی تعمیر میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوں گی، 2035 تک اس کے اہداف بنیادی طور پر پورے کئے جائیں گے اور اس صدی کے وسط تک خوبصورت چین کی تعمیر جامع طور پر مکمل ہو جائے گی۔
تب تک ، چین کی حیاتیاتی تہذیب کا معیار جامع طور پر بلند ہوگا ، سبز ترقی کے طریقوں اور طرز زندگی کو مکمل طور پر تشکیل دیا جائے گا ، کلیدی شعبوں کو گہری ڈی کاربنائزیشن حاصل ہوگی ، اور حیاتیاتی ماحول صحت مند اور خوبصورت ہوگا۔
خوبصورت چین محض ایک تصور نہیں ہے بلکہ یہ متعدد ٹھوس اہداف پر مشتمل ہے. دستاویز میں ہوا اور پانی کی کوالٹی اور شجرکاری سمیت دیگر شعبوں میں حیاتیاتی بہتری کے متعدد مخصوص اہداف کو طے کیا گیا ۔ مثال کے طور پر ، دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 2027 تک چین میں نئی گاڑیوں میں نیو انرجی گاڑیوں کا تناسب 45فیصد تک پہنچانے کی کوشش کی جائےگی.
2030 تک کاربن پیک کی تکمیل کی کوشش کی جائےگی اور 2035 تک قومی سطح پر ہوا میں باریک ذرات کا ارتکاز 25 مائیکروگرام فی مکعب میٹر سے کم ہوجائے گا ، جنگلات کی کوریج کی شرح 26فیصد تک بڑھ جائے گی اور بہتر زمین اور پانی کے رقبے کا تناسب 75فیصد تک بڑھایا جائے گا، وغیرہ۔علاوہ ازیں دستاویز میں سبز اور کم کاربن معاشی اور سماجی ترقی پر زور دیتے ہوئے نشاندہی کی گئی ہے کہ توانائی ، صنعت ، نقل و حمل ، شہری اور دیہی تعمیرات اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں سبز اور کم کاربن تبدیلی کو تیز کیا جائے.
سبز ٹیکنالوجی کی جدت طرازی کو مضبوط بنایا جائے ، خوبصورت چین کی تعمیر کو پوری قوم کے طرز عمل میں تبدیل کیا جائے ، پارکوں ، کاروباری اداروں ، کمیونٹیز ، اسکولوں اور دیگر نچلی سطح کے اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ سبز ، صاف اور صفر کاربن والے اقدامات اٹھانے میں فعال کردار ادا کریں اور ایک ایسا سماجی ماحول تشکیل دیا جائے جس میں ہر کوئی شریک ہو اور ایک دوسرے کے ساتھ اشتراک کیا جائے۔
یہ ٹارگٹڈ اہداف اور واضح تقاضے نہ صرف حیاتیاتی ماحول کی بہتری کے لئے لوگوں کی توقعات کے حوالے سے چین کی حکمران جماعت کے خلوص کی عکاسی کرتے ہیں ، بلکہ ظاہر کرتے ہیں کہ خوبصورت چین کی تعمیر نہ صرف حیاتیاتی تحفظ کے میدان میں اہم مشن ہے بلکہ چین کی اعلی معیار کی ترقی کے لئے فطری تقاضا بھی ہے۔
اسی طرح خوبصورت چین کی تعمیر کے لئے نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے محکموں کی کوششوں کی ضرورت ہے بلکہ چین کے تمام شعبوں کی تبدیلی ، ہمہ جہت بہتری ، تمام علاقوں کی تعمیر اور پورے معاشرے کے اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔
خوبصورت چین نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچائے گا. دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ چین بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور پر قائم رہتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی ، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ ، سمندری آلودگی کے انتظامات اور جوہری تحفظ سمیت دیگر شعبوں میں بین الاقوامی تعاون مضبوط بناتا رہےگا اور بیلٹ اینڈ روڈ کی سبز ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دیتا رہےگا۔
نئے دور کے گزشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے چین نے عالمی ماحولیاتی انتظامات میں فعال طور پر حصہ لیا ہے، حیاتیاتی تنوع کے کنونشن کے فریقوں کی 15 ویں کانفرنس کا کامیابی سے اہتمام کیا، موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی 27 ویں اور 28 ویں کانفرنس کے مثبت نتائج کے حصول کو فروغ دیا.
گرین بیلٹ اینڈ روڈ کی سبز تعمیر کو آگے بڑھایا اور ماحولیاتی تحفظ اور آب و ہوا کی تبدیلی کے شعبے میں جنوب جنوب تعاون کو فعال طور پر فروغ دیتے ہوئے عالمی پائیدار ترقی کو برقرار رکھنے میں مثبت خدمات سرانجام دیں ۔ 2023 کے اختتام تک چین نے پاکستان اور مصر سمیت 41 ترقی پذیر ممالک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی پر جنوب جنوب تعاون پر 50 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں اور افریقی ممالک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی پر چین افریقہ تعاون کا اعلامیہ جاری کیا ہے.
بحرالکاہل کے جزائر کے ممالک کے ساتھ آب و ہوا کی تبدیلی کے تعاون کا مرکز قائم کیا ہے ، 4 کم کاربن مثالی زونز کی مشترکہ طور پر تعمیر کی ہے، موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنے اور موافقت کے 77 منصوبوں کو انجام دیا ہے ، آب و ہوا کی تبدیلی کے حوالے سے جنوب جنوب تعاون کے تحت 58 تربیتی کورسز کا انعقاد کیا ہے ، اور 120 سے زیادہ ترقی پذیر ممالک کے لئے موسمیاتی تبدیلی کے شعبے میں 2،400 سے زیادہ افسران اور تکنیکی ماہرین کو تربیت دی ہے۔
ان اقدامات کو ترقی پذیر ممالک اور بین الاقوامی برادری نے خراج تحسین پیش کیا ہے۔
نئے تاریخی سفر میں چین پیداوار، زندگی اور ماحولیات کو بہتر بنانے کے سلسلے میں ترقی کے راستے پر گامزن رہےگا، انسان اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے خوبصورت منزل کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کرے گا اور عالمی پائیدار ترقی میں مسلسل چین کی دانش مندی اور طاقت فراہم کرتا رہے گا۔