بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور نے بتایا ہے کہ 2023 میں پیچیدہ اور سنگین بیرونی و اندرونی معاشی صورتحال اور قدرتی آفات کے باوجود چین نے زراعت اور دیہی شعبے میں استحکام کی بنیاد پر ترقی کا رجحان برقرار رکھا۔
منگل کے روز چین کے نائب وزیر زراعت اور دیہی امور ڈنگ شیاؤ گانگ نےریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 2023 میں چین کی اناج کی پیداوار ایک بار پھر ریکارڈ بلندی تک پہنچ گئی.
سویابین آئل کی فصلوں کی توسیع سے قابل ذکر نتائج حاصل ہوئے، اور اہم زرعی پیداوار کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ غربت کے خاتمے کی کامیابیوں کو مضبو ط بنایا گیا اور غربت سے نکلنے والی کاؤنٹیوں میں متعدد خصوصی صنعتوں کو فروغ دیا گیا۔ سال بھر میں غربت سے نجات پانے والے مزدوروں کی مجموعی تعداد 33.969 ملین تک پہنچ گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2023 میں چین کی جدید زراعت کی تعمیر میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے۔ 86.11ملین مو رقبے پر اعلیٰ معیار کے کھیتوں کی تعمیر نو اور انہیں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے قومی زرعی بیجوں کے وسائل کا سب سے بڑا سروے مکمل کیا گیا، اور زرعی مشینری اور آلات میں پیش رفت کی گئی ہے. دیہی صنعت کی ترقی کا عمدہ رجحان دیکھنے میں آیا ہے، اور کسانوں کے روزگار اور آمدنی میں اضافے کے ذرائع کو وسیع کیا گیا ہے۔