بیجنگ (لاہورنامہ) ہانگ کانگ کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میں 17 واں ایشیائی مالیاتی فورم شروع ہوگیا. جمعرات کے روز چینی میڈیا کے مطابق دو روزہ فورم میں 3,000 سے زائد مالیاتی اور کاروباری نمائندوں نے شرکت کی۔
فورم کے دوران "چین میں مواقع” کے موضوع پر مباحثے کا سیشن بھی ہوا جس میں چائینز مین لینڈ مارکیٹ کی تازہ ترین صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ کے کردار اور فوائد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے چیف ایگزیکٹیو لی جیا چاؤ نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ایک ملک، دو نظام” ہانگ کانگ کی مالیاتی صنعت کے لیے طویل مدتی مواقع لایا ہے ۔اس سے ہانگ کانگ کی مالیاتی صنعت کو شدید چیلنجز کے باوجود پھلنے پھولنے کا موقع ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہانگ کانگ "سپر کنیکٹر” اور "سپر ویلیو” کے طور پر خدمات انجام دیتا رہے گا اور ایشیا سمیت پوری دنیا میں کاروبار اورمعیشتوں کے لیے مواقع پیدا کرتا رہے گا۔
سٹیٹ ایڈمنسٹریشن کی مالیاتی نگرانی و انتظامیہ کے ڈائریکٹر لی یون زے نے اپنی تقریر میں کہا کہ چائینز مین لینڈ ،اقتصادی ترقی کی ایک مضبوط بنیاد رکھتا ہے۔اس میں معاشی ترقی کے لیے بے حد توانائی اور میکرو اکنامک پالیسیوں کے لیے کافی گنجائش ہے۔
مجموعی طور پر، سازگار حالات اب بھی ناموافق عوامل سے زیادہ ہیں۔چائینز مین لینڈ کی معیشت طویل عرصے سے بہتر ہو رہی ہے، اس کا ڈھانچہ بھی مسلسل بہتر ہو رہا ہےاور اس کے اعلیٰ معیار کی ترقی کے رجحان میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
چائینز مین لینڈ کی معیشت یقیناً مشکلات پر قابو پاتے ہوئے ثابت قدمی سے آگے بڑھے گی اور عالمی اقتصادی ترقی کے لیے مضبوط تحریک فراہم کرتی رہے گی۔