بیجنگ (لاہورنامہ) تھائی وزیر اعظم سریتھا تھا ویسین نے بنکاک میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔
پیر کے روز وانگ ای نے کہا کہ چین اس بات کو سراہتا ہے کہ سریتھا تھا ویسین نے عہدہ سنبھالنے کے بعد آسیان سے باہر کسی ملک کا چین کا پہلا دورہ کیا جو کہ چین اور تھائی لینڈ کے تعلقات کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔
اس وقت دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی مزید مضبوط ہوئی ہے ۔وانگ ای نے کہا کہ اگر چین اور تھائی لینڈ جامع اسٹرٹیجک شراکت دار کے طور پر اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بناتے ہیں تو یہ ایشیا میں امن کی زیادہ ضمانت فراہم کرے گا.
اگر چین اور تھائی لینڈ قریبی اور باہمی فائدہ مند تعاون کریں گے تو اس سے علاقائی ترقی کو مزید تقویت ملے گی اور چین تھائی لینڈ ہم نصیب سماج کی تعمیر سے دونوں ممالک کے عوام مستفید ہوں گے ۔
وانگ ای نے کہا کہ چین تھائی لینڈ کے ساتھ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، عوامی و ثقافتی تبادلوں کو تیز کرنے، دو طرفہ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے باہمی ویزے کی چھوٹ کو ایک موقع کے طور پر استعمال کرنے ،اقتصادی و تجارتی شعبوں میں سرمایہ کاری میں عملی تعاون کو وسعت دینے کے لیے تیار ہے.
سریتھا تھا ویسین نے کہا کہ تھائی لینڈ چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور مضبوطی سے ون چائنا پالیسی پر قائم ہے۔ اگلے سال تھائی لینڈ اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔دونوں فریقوں کو اعلیٰ سطح کے تبادلے کو برقرار رکھنا چاہیے، مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کرنا چاہیے اور دوطرفہ تعلقات کی وسیع تر ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔
ملاقات کے بعد، دونوں ممالک کے رہنماؤں نے چین کو زرعی مصنوعات کی برآمد سے متعلق تھائی لینڈ کے پروٹوکول پر دستخط کی تقریب میں مشترکہ طور پر شرکت کی۔