اسلام آ باد (لاہورنامہ)نیشنل لینگویج پروموشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر سلیم مظہر نے کہا ہے کہ ثقافت اور فنون لطیفہ کی تمام شاخیں دنیا کو اس بہترین، خوشحال، سانجھے مستقبل کے نظریے کو ممکن بنا سکتی ہیں، جو چین نے دنیا کو پیش کیا۔
منگل کے روز چائنہ میڈیا گروپ اردو سروس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا ہے چین اور پاکستان کے درمیان تاریخی دوستی اور دنیا کے بہترین دوطرفہ تعلقات ہونے کے باوجود بھی ہمیں ایک دوسرے کے رہن سہن اور تہذیب و ثقافت کے بارے میں مزید آگاہی کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر سلیم مظہر نے کہا کہ چین ہی وہ واحد ملک بھی ہے جس نے دنیا کو کہا کہ ہمارا مستقبل مشترک ہے، ہم ایک دوسرے سے سیکھ اور ہاتھ بٹا سکتے ہیں، جس کے حوالے سے دنیا کے ممالک کا ردعمل ہر گزرتے وقت کے ساتھ اپناتے چلے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی صلاحیتوں سے نوجوان نسل کو مکمل مستفید ہونے کے لیے تیار کرنا وقت کی ضرورت ہے، اس کے لیے اردو زبان اور چینی زبان کے فروغ کو بنیاد بنایا جانا چاہیے، ہمیں تعلیمی اداروں کو سی پیک سمیت دیگر منصوبوں کو بہتر مستقبل کہ جانب سفر کے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرنا ہوگا۔
سی ایم جی سے گفتگو میں سربراہ این ایل پی ڈی کا کہنا تھا کہ چین کے بارے میں دنیا کے خیالات مثبت سے مثبت ترین ہو رہے ہیں، چین کی صنعتی ترقی کی پوری دنیا معترف ہے، ہمیں اپنی نوجوان نسل اور اساتذہ کو اس قابل بنانا ہوگا کہ وہ نہ صرف اس بارے میں آگاہی کا کام کریں بلکہ ذہن سازی سے ملک و قوم کی ترقی کا سامان پیدا کریں۔