ملزم بری

جھوٹی گواہی پرملزم بری ہوجاتے ہیں اورالزام عدالتوں پرآتا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ گواہ اللہ کو حاضروناظر جان کر بھی جھوٹی گواہی دیتے ہیں، ، جھوٹی گواہی پرملزم بری ہوجاتے ہیں اورالزام عدالتوں پر آتا ہے۔ منگل کو سپریم کورٹ میں قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران جھوٹی گواہی سے متعلق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ گواہ اللہ کو حاضروناظر جان کر بھی جھوٹی گواہی دیتے ہیں، جھوٹی گواہی کی وجہ سے ملزمان بری ہوجاتے ہیں اور پھرکہا جاتا ہے کہ عدالت نے ملزم کو بری کر دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوال اٹھتے ہیں کہ ملزم کو عدالت نے بری کیوں کیا شواہد اور گواہ ہی جھوٹے ہوں تو سزا کیسے ہوسکتی ہے۔جھوٹی گواہی پرملزم بری ہوجاتے ہیں اورالزام عدالتوں پرآتا ہے، چیف جسٹس