اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ گواہ اللہ کو حاضروناظر جان کر بھی جھوٹی گواہی دیتے ہیں، ، جھوٹی گواہی پرملزم بری ہوجاتے ہیں اورالزام عدالتوں پر آتا ہے۔ منگل کو سپریم کورٹ میں قتل کے مقدمے کی سماعت کے دوران جھوٹی گواہی سے متعلق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ گواہ اللہ کو حاضروناظر جان کر بھی جھوٹی گواہی دیتے ہیں، جھوٹی گواہی کی وجہ سے ملزمان بری ہوجاتے ہیں اور پھرکہا جاتا ہے کہ عدالت نے ملزم کو بری کر دیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوال اٹھتے ہیں کہ ملزم کو عدالت نے بری کیوں کیا شواہد اور گواہ ہی جھوٹے ہوں تو سزا کیسے ہوسکتی ہے۔جھوٹی گواہی پرملزم بری ہوجاتے ہیں اورالزام عدالتوں پرآتا ہے، چیف جسٹس
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
حالیہ پوسٹس
- خالق احسان کی لاہور میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم سے ملاقات
- فلپائن رین آئی ریف پر موجود اپنے جنگی جہاز کو واپس بلائے، لین جیئن
- عالمی تہذیبوں سے متعلق دسویں نی شان فورم کا افتتاح
- نارویجن ایمبیسی کے وفد کا چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا دورہ
- نیٹو کا چین کی آڑ میں ایشیا پیسیفک خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، چینی میڈیا
تازہ ترین تبصرے
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از female viagra canada
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از onlypharmacies
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از DuckCTR SEM