چین کی معیشت

چین کی معیشت "نئی” اور "معیاری” محرک توانائی کے عمل کو تیز کر رہی ہے

بیجنگ (لاہورنامہ)چائنا گلوبل ٹیلی ویژن نیٹ ورک اور رینمن یونیورسٹی کی جانب سے نیو ایرا انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل کمیونیکیشن کے ذریعے عالمی جواب دہندگان کے لیے کیے گئے ایک سروے کے مطابق87.1 فیصد جواب دہندگان نے سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے ذریعے معیشت کے معیار کو بہتر بنانے کے چین کے اقدامات کی تعریف کی ، اور ان کا خیال ہے کہ نئی معیاری پیداواری صلاحیت چین کی جدیدکاری کے عمل کو تیز اور بہتر بنانے میں مدد کرے گی ۔

اتوار کے روز جاری کردہ سروے میں 93.2 فیصد عالمی جواب دہندگان نے چین کی مضبوط سائنسی اور تکنیکی طاقت کی تعریف کی جبکہ 84.9 فیصد جواب دہندگان کا خیال تھا کہ چین کی سائنسی اور تکنیکی کامیابیاں بین الاقوامی برادری کو زیادہ فائدہ پہنچا رہی ہیں۔

چینی طرز جدیدیت سبز ترقی کی جدیدکاری ہے. سروے میں 91.9 فیصد عالمی جواب دہندگان نے جدیدکاری کے عمل میں فطرت کا احترام کرنے، اور اس کی حفاظت کرنے نیز انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی کے حصول کے لیے چین کی کوششوں کی تعریف کی۔

عالمی جواب دہندگان کے 78.5 فیصد کا خیال ہے کہ چین کی موثر ماحولیاتی سبز صنعت معیشت کی پائیدار ترقی کے لئے ٹھوس اور طاقتور حمایت فراہم کرتی ہے، اور عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کے استحکام کے لئے انتہائی اہم ہے. اس کے علاوہ، 84.5 فیصد عالمی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین کی معیشت "نئے” اور "معیار” کے ساتھ چینی طرز کی جدیدکاری کے ترقیاتی عمل کو تیز کرے گی، جو دوسرے ممالک کے لئے ایک نیا حوالہ فراہم کرے گی