بیجنگ (لاہورنامہ) کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے 14ویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے اجلاس میں پیپلز لبریشن آرمی اور مسلح پولیس فورس کے وفد کے کل رکنی اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ ابھرتے ہوئے شعبوں میں اسٹریٹجک صلاحیتیں قومی اسٹریٹجک نظام اور صلاحیتوں کا ایک اہم حصہ ہیں.
اس کا تعلق ملک کی معیشت اور معاشرے کی اعلیٰ معیار کی ترقی، قومی سلامتی اور عسکری شعبوں میں فعال کارگردگی سےہے، جو ایک طاقتور ملک کی تعمیر اور قومی نشاۃ الثانیہ کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ابھرتے ہوئے شعبوں کی ترقی کی خصوصیات اور قوانین کو سمجھنا اور نئی معیاری پیداواری قوتوں اور نئی معیاری جنگی صلاحیتوں کے موثر انضمام کو فروغ دینا ضروری ہے۔
سمندری فوجی جدوجہد کی تیاریوں، سمندری حقوق اور مفادات کے تحفظ اور بحری اقتصادی ترقی کو مربوط کرنا، ایرو اسپیس سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینا، سائبر اسپیس ڈیفنس سسٹم کی تعمیر کرنا، اور جدید تحقیقاتی کامیابیوں کے اطلاق میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھرپور طریقے سے خودانحصار اختراع کو فروغ دینا چاہیے اور نئی معیاری پیداواری قوتوں اور نئی معیاری جنگی صلاحیتوں کی ترقی کا نیا انجن بنانا چاہیئے ۔ نئی معیاری جنگی صلاحیتوں کی فراہمی کو تیز کرنے کے لیے دفاعی سائنس اور ٹیکنالوجی کی صنعت کے نظام میں اصلاحات کو مزید گہرا کیا جانا چاہیئے .
ایک انویشن چین، صنعتی چین اور ویلیو چین تشکیل دی جائے جو ابھرتے ہوئے شعبوں کی ترقی سے ہم آہنگ ہو۔ یہ بھی ضروری ہے کہ نئی معیاری پیداواری قوتوں اور نئی معیاری جنگی صلاحیتوں کی ترقی کے لیے نظریات اور تصورات کو اپ ڈیٹ کیا جائے۔