بیجنگ (لاہورنامہ) چین کی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل وو چھیئن نے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر ایک تبصر ے میں کہا کہ کچھ عرصے سے امریکہ نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے محاذ آرائی کے طرز عمل کو ہوا دی ہے اور بحیرہ جنوبی چین میں اپنے جنگی جہاز بھیجے ہیں۔
اس سلسلے میں چین کا موقف واضح ہے کہ امریکہ کو اس معاملے میں مداخلت کا کوئی حق نہیں اور امریکہ اور فلپائن کے درمیان فوجی تعاون کو چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق و مفادات کو کمزور کرنے کے لئے استعمال نہیں ہو نا چاہیے۔
جمعرات کے روز ترجمان نے مزید کہا کہ فلپائن نے بحیرہ جنوبی چین میں بین الاقوامی قوانین اور فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے کی روح کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بار بار سمندر میں اشتعال انگیزی کی ہے اور عالمی سطح پر گمراہ کن اور غلط معلو مات پھیلائی ہیں۔
چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ اس معاملے میں چین فلپائن کو بگاڑ پیدا کرنے کی اجازت نہیں دےگا اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تمام تیاریاں مکمل رکھےگا تا کہ اپنی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کا مضبوطی سے دفاع کیا جا سکے ۔