اسلام آباد :وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ 26 مارچ کو یورپین یونین اور پاکستان کے مابین اسٹرٹجک شراکت داری پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے،تمام منفی عوامل سے نمٹنے کیلئے اور اقتصادی بحالی کیلئے وزارت خارجہ میں ہمارا اولین فوکس معاشی سفارت کاری پر ہے،ہمیں اپنے معاشی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہمیں خطے میں امن کی ضرورت ہے،افغانستان میں امن ہمارے خطے کی تعمیر و ترقی کے لئے ناگزیر ہے،سعودی عرب کے ساتھ 20 ارب کے معاہدے کرنا بھی ہماری اقتصادی بحالی کی طرف قدم ہے،مہاتیر محمد جلد پاکستان تشریف لا رہے ہیں ہم ان کے تجربے سے مستفید ہونگے،ہم بہتر اور نئے پاکستان بنانے کیلئے پوری ایمانداری اور تندہی سے کوشاں ہیں اور انشاءاللہ ہم کامیاب ہونگے ،کرپشن اور نااہلی کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ بد ھ کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے عالمی لیڈرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں25 ممالک کے 60 وفود کو اس کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ناقابل تصور کے تصور کی بات ہو رہی ہے تو ہماری حکومت جس تبدیلی پر عمل پیرا ہے وہ اس تصور کا عملی نمونہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں یورپین یونین، یورپین پارلیمنٹ کے تعاون کا شکر گزار ہوں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ 26 مارچ کو موگیرینی پاکستان تشریف لا رہی ہیں اور یورپین یونین اور پاکستان کے مابین اسٹرٹجک شراکت داری پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ترجیح اقتصادی بحالی ہے۔ انہوںن ے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستانی یہاں رہیں اور انہیں اقتصادی ترقی کے بہترین مواقع میسر ہوں اور وہ اپنے پاکستانی ہونے پر فخر کر سکیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں بہت سے اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے اور ہم ان سے باخبر ہیں،ہمیں اداروں کے انحطاط کا ادراک ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ 6.6فیصد معاشی خسارہ، 10 سال میں قرضہ کے بوجھ کا کءگنا بڑھنا، بیرونی سرمایہ کاری میں مستقل کمی اور بے روزگاری، 1/3 آبادی خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنا یہ وہ تمام چیلنجز ہیں جن کا ہم پچھلے چھ ماہ سے مقابلہ کر رہے ہیںوزیر خارجہ نے کہاکہ ان تمام منفی عوامل سے نمٹنے کیلئے اور اقتصادی بحالی کیلئے وزارت خارجہ میں ہمارا اولین فوکس معاشی سفارت کاری پر ہے،ہمیں اپنے معاشی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہمیں خطے میں امن کی ضرورت ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہمارے خطے کی تعمیر و ترقی کے لئے ناگزیر ہے اس لیے ہم مستقلاً افغان امن عمل کے لیے سہولت کار کا ادا کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرقی سرحد پر، ہماری حکومت شروع سے امن اور مذاکرات کی بات کر رہی کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انہوںنے کہاکہ چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز بھی اسی زمرے میں آتا ہے تاکہ ہم خصوصی اقتصادی زونز قائم کریں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کا فروغ ہو۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے ادوار میں میٹرو جیسے بڑے منصوبے شروع کر کے قرضے میں ڈوبی ہوئی معیشت پر سبسڈیز کا بوجھ لاد دیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ سعودی عرب کے ساتھ 20 ارب کے معاہدے کرنا بھی ہماری اقتصادی بحالی کی طرف قدم ہے ۔وزیر خارجہ نے کہاکہ مہاتیر محمد جلد پاکستان تشریف لا رہے ہیں ہم ان کے تجربے سے مستفید ہونگے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نئی ویزہ رجیم متعارف کروا رہے ہیں تاکہ یہاں سیاحت کو فروغ ملے۔ انہوںنے کہاکہ لوگ یہاں آسانی سے آ سکیں اور دیکھیں کہ یہاں کے لوگ اور کلچر کیسا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم 125 ممالک کے ساتھ ویزہ کی سہولیات دے رہے ہیں تاکہ لوگوں کو بغیر تکلیف ویزہ میسر ہو اور پاکستان کا امیج بہتر ہو۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان غریب ملک نہیں ہے اسے انتظامی خرابیوں کا سامنا تھا اسی لئے ہمیں بار بار آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس بےشمار وسائل ہیں لیکن کرپشن نے حالات کو اس نہج پر پہنچایا لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم بہتر اور نئے پاکستان بنانے کیلئے پوری ایمانداری اور تندہی سے کوشاں ہیں اور انشاءاللہ ہم کامیاب ہونگے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم پاکستان کے باسی ہیں اور ملک کی خدمت کریں گے،کرپشن نااہلی اور خراب معاشی صورتحال میں بہتری کیلئے ہمیں عوام نے ووٹ دیا ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کے پاس وسائل کی کمی نہیں، شاہ محمو دقریشی نے کہاکہ صرف ان وسائل کے بہترین استعمال کا فقدان ہے،یہ ملک سرکاری اداروں میں کرپشن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوںنے کہاکہ کرپٹ بااثر افراد کو پکڑنا آسان نہیں،پی ٹی آئی حکومت نے عوام کو ایک نیا اعتماد دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے جارحانہ اقدامات سے ملک میں اتحاد پیدا ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن اور نااہلی کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ دنیا کو پتہ ہونا چاہئے کہ پاکستان کو دہشتگردی سے بہت نقصان پہنچا انہوںنے کہاکہ ملک میں دہشت گردی کیخلاف کارروائی جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ سانحہ پشاور کے بعد ملک میں دہشتگردی کیخلاف کارروائی کیلئے سیاسی اتحاد ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اقدامات پر دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کیلئے دعوت دوں گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے۔ انہوںنے کہاکہ کسی اور ملک کو ایٹمی ٹیکنالوجی منتقلی نہیں کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں مگر بہتر شرائط پر پیکیج لیں گے۔ انہوںنے کہاکہ آئی ایم ایف سے مزید ایک پروگرام لیں گے مگر اس کے بعد نہیں لیں گے۔ انہوںنے کہاکہ ایران اہم ہمسایہ ملک ہے،سعودی عرب اور ایران کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
ہمارا فیس بک پیج
حالیہ پوسٹس
- خالق احسان کی لاہور میں اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم سے ملاقات
- فلپائن رین آئی ریف پر موجود اپنے جنگی جہاز کو واپس بلائے، لین جیئن
- عالمی تہذیبوں سے متعلق دسویں نی شان فورم کا افتتاح
- نارویجن ایمبیسی کے وفد کا چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا دورہ
- نیٹو کا چین کی آڑ میں ایشیا پیسیفک خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، چینی میڈیا
تازہ ترین تبصرے
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از female viagra canada
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از onlypharmacies
- لاہورنامہ، ٌ Lahorenama, اردو کی خبریں، لاہورکی خبریں، ملکی خیرملکی خبریں، ملکی سیاست، تعلیم و تربیت، صھت و تندرستی، فیس بک، سوشل میڈیا از DuckCTR SEM