بیجنگ (لاہورنامہ) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں پانچویں چائنا- پاکستان فارن منسٹرز اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے بعد پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈارکے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق ایک رپورٹر نےامریکہ کی جانب سے چین پر عائد حالیہ یکطرفہ پابندیوں اور بھاری محصولات کے حوالے سے سوال کیا ۔ اس کے جواب میں وانگ ای نے کہا کہ کچھ عرصے سے امریکہ نے چین پر یکطرفہ پابندیاں عائد کر رکھی ہیں تاکہ چین کی معمول کی معاشی، تجارتی اور سائنسی و تکنیکی سرگرمیوں کو دبایا جا سکے۔
یہ آج دنیا میں سب سے نمایاں غنڈہ گردی ہے! اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں کچھ لوگ اپنی یک قطبی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا ذہنی توازن کھو چکے ہیں۔ امریکہ کا بے ایمانی سے چین کو دبانا یہ ثابت نہیں کرتا کہ امریکہ مضبوط ہے.
بلکہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ خود اعتمادی کھو چکا ہے، اپنے مسائل خود حل نہیں کر سکتا اور بین الاقوامی پیداوار اور سپلائی چین کے معمول کے آپریشن کو مزید نقصان پہنچائے گا۔ اس سے چین کی ترقی اور احیا نہیں رکے گا بلکہ 1.4 ارب چینی عوام کو مزید محنت کرنے کی ترغیب ملے گی۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ یکطرفہ اقدامات اور تحفظ پسندی وقت کے ترقی کے رجحان کے منافی ہیں اور تاریخ کے پہیے سے کچل دیے جائیں گے۔ عالمی معیشت کی بحالی کے اس نازک موقع پر عالمی برادری کو امریکہ سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ دنیا کے لیے نئی مشکلات پیدا نہ کرے۔