اسلام آباد :پارک لین کمپنی اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کے صاحبزادے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا ، دونوں سے علیحدہ علیحدہ ٹیموں نے نیب کی عمارت میں الگ الگ تفتیش کی ، آڈیو اور ویڈیو بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پارک لین کمپنی اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کے صاحبزادے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے اور دونوں رہنماﺅں رہنماﺅں کے آڈیو اور ویڈیو بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نے دونوں ٹیموں کی قیادت کی جبکہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری دونوں کو متعدد سوالات پر مشتمل سوالنامے دئیے گئے۔آصف زرداری سے 11 اور بلاول بھٹو سے 5رکنی نیب کی ٹیم نے پارک لین کمپنی کے حوالے سے سوالات کیے، آصفہ بھٹو زرداری بھی اپنے بھائی بلاول کے ہمراہ تھیں۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹوزر داری سے تقریباً 40منٹ اور آصف علی زر داری سے تقریباً 50منٹ تک سوالات کئے گئے ۔ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری سے زرداری گروپ سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی ، بلاول بھٹو زرداری سے پارک لین کمپنی کے قرض سے متعلق سوالات کیے گئے جس پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔
اس سے قبل آصف علی زر داری اور بلاول بھٹو زر داری جب نیب آفس پہنچے تو کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی اور پیپلز پارٹی کے جیالے حکومت اور وفاقی حکومت اور شیخ رشید کے خلاف نعرے لگائے جن میں خواتین بھی شامل تھیں۔
آگے بڑھنے سے روکنے پر نادرا چوک پر جیالوں نے پولیس پر پتھراﺅ کیا جس سے ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیاپولیس نے پیپلزپارٹی کے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
آصف زرداری اور بلاول کی نیب ہیڈ کوارٹر ز آمد کے موقع پر اطراف میں سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا گیا ۔