جمہوری ملک

جمہوری ملک ہونے کے ناطے ہم لڑائی پریقین نہیں رکھتے بلکہ امن چاہتے ہیں‘ صدر پاکستان

اسلا آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ جمہوری ملک ہونے کے ناطے ہم لڑائی پریقین نہیں رکھتے بلکہ امن چاہتے ہیں‘ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بغیرثبوت کے پاکستان پرالزامات عائدکیے۔ آزادی کا حصول قربانی کامتقاضی ہوتا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانی ومالی قربانیاں دیں۔یوم پاکستان کی تقریب میں مسلح افواج کے شانہ بشانہ سعودی عرب ، آذر بائیجان ، بحرین ، سری لنکا، چین ، ترکی کی نمائندگی بھی موجود ہے جس پر ہم ان ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

صدرمملکت عارف علوی نے مشترکہ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان ابھرتی ہوئی معاشی قوت ہے،تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ امن کی خواہش کوہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،پاکستان کودہشتگردی جیسے چیلنجزکاسامنارہا،پاکستان مضبوط اور پرامن ایٹمی طاقت ہے،بھارت بھی حقائق کوتسلیم کرے۔

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم لڑائی پریقین نہیں رکھتے،بھارت نے عالمی قوانین کوپامال کیا،بھارتی جارحیت کا جواب دینا ہمارا فرض تھا،بہترحکمت عملی سے بھارت کوموثراورفوری جواب دیا،صدرمملکت نے کہا کہ دشمن کومنہ توڑجواب دیا،جمہوری ملک ہونے کے ناطے پاکستان مذاکرات پریقین رکھتاہے،ہم پرامن قوم ہیں اپنے دفاع سے ہرگزغافل نہیں۔

صدرمملکت عارف علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کارویہ غیرذمے دارانہ رہا ہے،پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بغیرثبوت کے پاکستان پرالزامات عائدکیے،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی دنیا کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے،افغانستان میں امن پاکستان میں دائمی امن کےلئے ناگزیرہے۔افغانستان کے عوام طویل جنگ سے نجات چاہتے ہیں۔امن کےلئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ جمہوری ملک ہونے کے ناطے پاکستان مذاکرات پریقین رکھتاہے،پاکستان پرامن بقائے باہمی کے اصول پریقین رکھتاہے،خطے کوامن کی ضرورت ہے،جنگ کی نہیں،تلخیوں کوختم کرکے خطے میں خوشحالی کے خواہاں ہیں۔