دوسری سہ ماہی

ایس بی پی نے مالی سال 2018-19ء کی دوسری سہ ماہی کی معاشی صورتحال سے متعلق رپورٹ جاری کر دی

اسلام آباد :سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مالی سال 2018-19ء کی دوسری سہ ماہی کی معاشی صورتحال سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2017ء سے معاشی استحکام کے اقدامات کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہو گئے۔

مؤثر زری پالیسی کے باعث شرح مبادلہ میں ردوبدل وفاقی حکومت کے ترقیاتی اخراجات میں کمی کے باعث ملکی طلب کنٹرول کرنے میں مدد ملی ہے، برآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پیداواری لاگت میں اضافہ کے باعث مہنگائی بڑھی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2019ء کی دوسری سہ ماہی کے دوران سی پی آئی 6.5 فیصد ہو گئی جو مالی سال 2015ء کے بعد بلند ترین شرح ہے۔

ترقیاتی اخراجات میں نمایاں کمی، محصولات کی وصولیاں کم جبکہ اخراجات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ برآمدات کم ہونے کی وجہ سے جاری خسارہ میں بھی بہتری دیکھی گئی ہے تاہم عالمی طلب میں کمی نے برآمدات کو متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے گذشتہ سال کے مقابلہ میں سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق سی پیک منصوبہ سے مستقبل میں روزگار کے مواقع بڑھنے اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ کے امکانات روشن ہیں۔

اس سلسلہ میں تربیت یافتہ افرادی قوت کیلئے لائحہ عمل بھی دیا جائے گا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسانی سرمائے اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ضرورت ہے جس سے صنعتی پیداوار میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے، برآمدات تیز ہوں گی اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہوں گے۔