اسلام آباد : (اے پی پی) سی پیک کے ذریعے ملک میں صنعتوں کے قیام کے عمل کو تیز کرنے کے لئے جوائنٹ ورکنگ گروپ برائے صنعتی تعاون کے سلسلہ میں وزیراعظم کے مشیر برائے ٹیکسٹائل صنعت و پیداوار و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کی سربراہی میں سی پیک بزنس کونسل قائم کر دی گئی۔ وفاقی وزیر برائے پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز اس کے شریک چیئرمین ہوں گے۔
ممبران میں سرکار کی طرف سے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ، سیکرٹری وزارت پلاننگ و ڈویلپمنٹ، سرمایہ کاری بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل، وزارت منصوبہ بندی و ترقیات کے سی پیک پراجیکٹ ڈائریکٹر جبکہ نجی شعبہ سے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے صدر، ایمپلائز فیڈریشن پاکستان کے صدر ماجد عزیز، پاکستان ہوزری مینوفیکچرنگ اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید بلوانی، پاکستان کیمیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن کے چیئرمین، حبیب بینک لمیٹڈ کے سی ای او محمد اورنگزیب، ملت ٹریکٹر کے چیئرمین سکندر محمد خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر نیشنل فوڈز، فوجی فاؤنڈیشن کے ایم ڈی، ہائیر اینڈ روبا کے چیف ایگزیکٹو افسر فیصل آفریدی، نیسلے پاکستان کے چیئرمین سید یاور علی، کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر، ڈائیو ایکسپریس بس سروس لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شہریار چشتی، جعفر برادرز کے چیئرمین نصیر ایم ایس جعفر، پاکستان بزنس کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احسان اے ملک، ڈیسکون کے عدنان بختیار، ممبر پی اے آر سی، امداد علی نظامی، گلگت بلتستان کے نمائندے، ممبر منسٹری آف پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ عاصم سعید ممبران کے طور پر شامل ہوں گے۔ کونسل کے مقاصد حکومت اور کاروباری برادری کے درمیان سی پیک کے تحت نجی سرمایہ کاری کے لئے مشاورتی فورم کے طور پر خدمات انجام دینا، سفارشات تیار کرنا، چین کی کاروباری کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری کے لئے قابل عمل منصوبہ سازی کرنا، معاشی و اقتصادی مرکز، گوادر بندرگاہ کے حوالے سے جاری اور مستقبل کے منصوبوں کے لئے قابل عمل حکمت عملی تیار کرنا، سی پیک کے مستقبل کے منصوبوں کے لئے نئے مواقع تلاش کرنا، نئی سرمایہ کاری کے لئے راہ ہموار کرنے سے متعلق امور پر غور کرنا، اس حوالے سے نئے تصورات اور سوچ کو فروغ دینا خصوصاً زراعت، صنعت، ہاؤسنگ، سیاحت اور دیگر شعبوں میں طویل المدتی منصوبہ سازی کرنا، متعلقہ وزارتوں کی طرف سے ریفر کئے گئے امور پر غور کرنا ہیں سی پیک کے حوالے سے اس بزنس کونسل کو ابتدائی طور پر دو سال کے لئے تشکیل دیا گیا ہے۔