لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری کے داماد مرتضیٰ جاوید کو احتساب عدالت کی جانب سے اشتہاری قرار دینے کا حکم کالعدم قرار دیدیا ۔ ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے افرہ مرتضی کی درخواست پر سماعت کی۔
مرتضیٰ جاوید کی اہلیہ افراءمرتضی کی جانب سے اسد منظور بٹ ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت کی جانب سے اشتہاری قراردیا جانا غیر قانونی ہے، انٹرپول کی جانب سے گرفتاری بھی غیر قانونی ہے، درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے.
احتساب عدالت لاہور نے 12 ستمبر کوغیرقانونی طور مرتضی امجد کو اشتہاری قرار دیا. مرتضی امجد کے خلاف ایڈن ہاسنگ سوسائٹی میں کرپشن کرنے کا الزام ہے. مرتضی امجد کو دبئی میں تحویل میں لیا جا چکا ہے۔ جسٹس مرزا وقاص رﺅف نے کہا کہ ہمیں بتائیں رٹ درخواست میں ہائیکورٹ مداخلت کر سکتی ہے۔ وکیل افراءمرتضیٰ نے کہا کہ چیئرمین نیب نے مرتضی امجد کیخلاف کسی ریفرنس کی منظوری نہیں دی، احتساب عدالت کے جج نے محض نیب کی ایک درخواست پر غیر قانونی وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ جسٹس مرزا وقاص رﺅف نے کہا کہ مرتضیٰ کو اشتہاری قرار دینے کیلئے کارروائی کی گئی، بتایا جائے اس سے متعلق کوئی شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں؟ ۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد مرتضیٰ امجد کو اشتہاری قرار دینے کا احتساب عدالت کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔