ڈیوٹی زیرو

وفاقی بجٹ میںدرآمدی خام مال سمیت1600آئٹمز پر ڈیوٹی زیرومثبت قدم ہے‘ میاں خرم الیاس

لاہور(لاہور نامہ )چیئرمین لاہور ٹاﺅن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن میاں خرم الیاس نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میںصنعتی شعبہ میں استعمال ہونے والے درآمدی خام مال سمیت1600آٹمز پر ڈیوٹی زیرو کرنا مثبت قدم ہے اس سے کاروباری لاگت میں کمی آئے گی ،اصلاحات کی بدوت کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ میں کمی ہوگی تاہم مشکل ترین معاشی حالات میں پیش کیا گیا وفاقی بجٹ ملک میں ہوشربا مہنگائی کا سبب بنے گا جس سے ہر شعبہ متاثر ہوگا 5550ارب روپے کا ٹیکس ریونیو ہدف مشکل ترین ٹارگٹ ثابت ہوگا زیادہ تر بوجھ صنعتی شعبہ پر پڑے گا ٹیکس دینے والوں پر ہی مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے سینئر وائس چیئرمین حافظ عمران حمید، وائس چیئرمین مہوش احمد کے ساتھ ٹاﺅن شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

میاں خرم الیاس نے کہا کہ 5زیرو ریٹیڈ سیکٹر پر ٹیکسوں کی چھوٹ کے خاتمہ سے صنعتی و برآمدی شعبہ متاثر ہوگا جس سے برآمدات کمی کا شکار اور تجارتی خسارہ بڑھے گا ٹیکسوں کی چھوٹ کو ختم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کو ٹیکس کی تلاش یا اضافہ مقصود نہیں بلکہ حکومت اپنا کیش فلو درست کرنا چاہتی ہے حکومت کو پہلے ہی ایکسپورٹرز کے تقریباً ساڑھے تین سو سے400ارب روپے کر ریفنڈز ادا کرنے ہیں جو کہ سابق وزرائے خزانہ اسحاق ڈار، مفتاح اسماعیل ، اسد عمر کے وعدوں کے باوجود مکمل طور پر ادا نہ ہوپائے ہیں ۔جس کی ادائیگی موجودہ حکومت کے لیے بھی درد سر بنی ہوئی ہے ۔ڈیوٹیوں اور سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ سے ہرصنعتی شعبہ سمیت ہر طبقہ فکر متاثر ہوگا ۔سیمنٹ سریا اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ سے عام آدمی متاثر ہوگا اور اس کی قوت خرید میں کمی آئے گی ۔سیمنٹ سریا مہنگا ہونے سے تعمیراتی صنعت متاثر ہوگی 50لاکھ مکانات کی تعمیر کا منصوبہ متاثر اور مکانوں کی لاگت میں اضافہ ہوگا۔