علامہ اقبال کا مقبرہ، جو بادشاہی مسجد سے جنوب مشرق کی طرف حضوری باغ میں مقیم ہے۔
یہ جگہ محب وطن اور ادب سے شغف رکھنے والےلوگوں کے لیئے ایک نہایت ہی پرکشش مقام ہے۔ کہتے ہیں لوگ چلے جاتے ہیں لیکن ان کا کام رہ جاتا ہے، اور کبھی کبھی یہ کام اتنے عظیم ہوتے ہیں کہ ایسی عظیم الشان عمارتیں اس عظمت کی گواہ بن جاتی ہیں۔ علامہ اقبال کا مقبرہ بھی ایک ایسی ہی عمارت کی مثال ہے۔ یہ عمارت افغانستان کی طرف سے تحفے میں دیئے گئے مہنگے ترین سرخ پتھر سے تعمیر گی گئی۔ حیدر آباد کے ایک مشہور و معروف آرکیٹیک نے اس کا آرکیٹیکچر مغلیہ رواج کے خلاف جا کر افغانی طرز پر رکھا۔
تاریخی شہر لاہور تیزی سے پَھل پُھول رہا ہے، 1951ء کی مردم شماری کے مطابق لاہور کی آبادی دس لاکھ سے کم نفوس پر مشتمل تھی تاہم اب اس کی مجموعی آبادی ایک کروڑ سے زائد ہے۔ ہر بڑے شہر کی طرح لاہور میں بھی آبادی بڑھنے سے شہر کے مسائل میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔