اسلام آباد (این این آئی) ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ بلوچستان کےلئے پارلیمانی پارٹی کو خوش آئند کہتے ہیں ،سندھ کی معاشی دہشتگردی کا بھی ایوان کو جائزہ لینا چاہیے،بجٹ میں بھی سندھ کا حق ملتا نظر نہیں آرہا ، وفاق کو اس مسلئے پر نظر ڈالنی چاہیے۔
جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ہم ایوان میں بلوچستان کیلئے پارلیمانی پارٹی کو خوش آئند کہتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان کیلئے ہر قدم کی حمایت کرتے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی اپنے تمام تر محرومیوں کے باوجود پاکستان کی مدد کرتا رہا ہے ،سندھ کی معاشی دہشتگردی کا بھی ایوان کو جائزہ لینا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ آئین کا آرٹیکل 149 پابند کرتا ہے کہ صوبے کے چند لوگوں کو جب جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا تو وفاق حکم دے سکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے تمام علاقے آفت زدہ علاقے قرار دینے چاہیے ،اس بجٹ میں بھی سندھ کا حق ملتا نظر نہیں آرہا ۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کو اس مسلئے پر نظر ڈالنی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ اپنے تمام تر بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے بجٹ شہری علاقوں کا دشمن بجٹ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جو وعدہ کیا گیا ہے امید ہے وہ پورا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ حیدرآباد کو 70 سال سے ایک یونیورسٹی نہیں ملی ۔ انہوںنے کہاکہ حیدرآباد میں میڈیکل کالج، ڈگری کالج نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حیدرآباد کا 100 ایکڑ سے زائد کا سکول این جی او کا دے دیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے شہری علاقے کہاں جائیں ،حکومت میں اس لیے شامل ہوئے تھے کی سندھ کے مسلئے ارباب اختیار تک پہنچا سکیں ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ دس سالوں سے وہاں نوکریاں نہیں مل رہی ۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کو چاہیے بلوچستان کی طرح سندھ پر بھی دیہان دینا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ کیا 3 کروڑ کا کراچی پانی کے بغیر رہ سکتا ہے؟۔کراچی کے بلدیہ کو 25 ارب دینے کا وعدہ کیا گیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں جو بھی ترقی ہوئی ایم کیو ایم کے اقتدار میں ہی ہوئی۔