اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ جب ڈالر کی کمی ہوگی تو قیمت اوپر چلی جائے گی،ڈالر کی بہت بڑی وجہ منی لانڈرنگ ہے، جب اہل اقتدار اپنا پیسہ باہر لے کر جاتے ہیں تو کسی اور کیسے روک سکتے ہیں ؟جنہیں آمر نے این آر او دیا ان کے منہ سے لفظ سلیکٹڈ اچھا نہیں لگتا، وزیراعظم سیکرٹریٹ میں 30 کروڑ بچایا مزید بچائیں گے ،جنرل باجوہ نے کہا ہے جو پیسہ ہم بچاسکے وہ بلوچستان اور فاٹا پر خرچ ہوگا، غیرملکی سرمایہ کاری ملک میں لانے کےلئے سہولتیں دینے کےلئے پرعزم ہیں اور اگلے ہفتے مختلف اسکیم جاری ہونا شروع ہو جائیں گی۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ میں چاہتا تھا کہ آج یہاں بات کروں لیکن اپوزیشن بینچز خالی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن لیڈر نے ڈالر کی بات کی تھی اس پر بات کرنا چاہ رہا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ انہوں نے روپے کی قدر کی بات کی تو انہیں بتانا چاہیے تھا کیوں رویے کی قدر کمی ہوئی ۔
انہوںنے کہاکہ ہمیں ساڑھے 19 ارب کا خسارہ ملا۔ انہوںنے کہاکہ جب ڈالر کی کمی ہوگی تو اس کی قیمت اوپر چلی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ڈالر کی بہت بڑی وجہ منی لانڈرنگ ہے، رولنگ ایلیٹ کے بیرون ملک باہر بھجوانا بڑی وجہ تھی ۔ انہوںنے کہاکہ جب اہل اقتدار اپنا پیسہ باہر لے کر جاتے ہیں تو کسی اور کیسے روک سکتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ زرداری گروپ کے اومنی گروپ کے سامنے چیزیں سامنے آرہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ن لیگ کے ہیل میٹل اور حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے پیسہ باہر بھجوایا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ کس منہ سے بات کرسکتے ہیں کیونکہ زمہ دار یہ ہیں پیسہ باہر لے جانے کا ۔ انہوںنے کہاکہ برطانوی جمہوریت میں پبلک مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یہاں کمال ہوا کہ وہ لوگ جن پر پبلک کا پیسہ چوری کرنے کا الزام ہے وہ یہاں کیسے تقریریں کرسکتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ برطانیہ میں دھبا بھی لگ جائے تو وہاں کوئی ٹی ٹاک شو میں جا سکتا ہے نہ ہی پارلیمان میں آنے کا سوچ سکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی اے سی کی چیئرمین وہ بن جاتا ہے جس پر چالیس سال سے عوامی پیسوں کی کرپشن کا الزام ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے اپنی پارلیمانی جمہوریت کی دھجیاں اڑائی ہیں، یہان بل منظور ہوتا ہے کہ ایک نااہل شخص اپنی جماعت کا سربراہ بن سکتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کی بڑی بات ہوئی، مراد سعید نے اپنی تقریر میں واضح کردیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ کنڈا لیزا رائس نے بتادیا تھا کہ مشرف سے کیسے کرپشن کے کیسز معاف کرکے این آر او امریکی مفادات کے لئے کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ وہ آج مجھے سلیکٹڈ کہہ رہے ہیں اور وہ لوگ جو خود آمر کی گود میں پلے مجھے سلیکٹڈ کہہ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ایک ادارہ نہیں تھا جس کا خسارہ نہیں تھا، ریکارڈ خسارے چھوڑ کر گئے تھے ،حماد نے ثابت کردیا وہ جوان لیڈر ہے وہ وفاقی وزیر کے عہد کا اہل ثابت ہوا ہے۔
انہوںنے کہاکہ اس وقت ایک بارہ کھلاڑی ہے جو حکومت گرانے کی بات کررہا ہے ،منی لانڈرنگ پاکستان کی سب سے بڑی لعنت ہے ،منی لانڈرنگ دگنا ملک کا نقصان کرتے ہیں، ملک جدھر کھڑا ہے ہم نے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ مساوی کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اب بھی خسارہ ہم نے 30 فیصد کم کیا ہے، منی لانڈرنگ کے تمام لوپ ہولز ختم کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ بیرونی سرمایہ کاری یہان کرائینگے، ہاو¿سنگ سکیم کے حوالے سے آئندہ ہفتے سے افتتاح کررہے ہیں انہوںنے کہاکہ لگڑری امپورٹس کم کررہے ہیں، مشکل وقت کا بوجھ پیسے والے افراد پر ڈال رہے ہیں جو اٹھاسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ نچلے طبقے پر کم سے کم دباو¿ بڑھے ۔ انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام بھی اسی وجہ سے شروع کررہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ بجلی کی سبسڈی 75 فیصد ایسے افراد کو دی ہے جو غریب ترین ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ نچلے طبقے کے لیے ہاو¿سنگ سکیم رکھی ہے، نوجوانون کے لیے 100 ارب رکھا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ زرعی شعبہ کے لیے کوشش کرینگے انہیں سہولیات دیں، اگلے ہفتے بڑا پیکج لارہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ چین کے ساتھ ہی اس سلسلے میں میٹنگ ہوچکی ہے وہ شعبہ زراعت میں ہماری معاونت کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ دودھ کی پروڈکشن میں بھی بہتری لارہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ملک میں صعنت کاری کو فروغ دینگے اور اسی کے ذریعے برآمدات بڑھائینگے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم مشکل حالات میں صنعت کاری کے لیے اقدام اٹھائے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ سپیکر قومی اسمبلی، اپنی جماعت اور اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ ہماری جو ترقی ہوئی ہے اس میں امیر امیر اور غریب غربت میں جبکہ کچھ ایریاز ترقی یافتہ اور کچھ پیچھے رہ گئے ۔ انہوکںنے کہاکہ بلوچستان اور فاٹا ترقی کی رفتار میں پیچھے رہ گئے، اس حوالے سے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پہلی بار پاکستانی تاریخ میں دہشت گردی، مشرقی بارڈر پر کشیدگی کے باوجود اور ہندوستان کے ساتھ تعلقات بھارت کی وجہ سے خراب ہیں ۔ انہوںنے کہاکہان تمام صورتحال کے باوجود پاک آرمی نے اپنا بجٹ کم کیا ہے کیونکہ ہم سب کوشش کررہے ہیں کہ اخراجات کم کرکے مشکلات کا مقابلہ کریں ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ وزیراعظم سیکرٹریٹ میں 30 کروڑ بچایا مزید بچائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ نے مجھے کہا ہے کہ جو پیسہ ہم بچاسکے وہ بلوچستان اور فاٹا پر خرچ ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ وفاق کو قرض لے کر اپنے معاملات چلانا پڑ رہے ہیں، شہروں کو بہتر بنانا صوبوں کی ذمہ داری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم کراچی کو 45 ارب کا خصوصی پیکج دے رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے شہر اس وقت تک ٹھیک نہیں ہونگے جب تک لوکل گورنمنٹ درست کام نہیں کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ شہر دنیا بھر میں اپنا پیسہ اکٹھا کرتے ہیں، تہران 70 کروڑ اپنا اکٹھا کرتا ہے اسے کوئی بجٹ نہیں ملتا ،ممبئی 1 ارب ڈالر اور بنگلور 500 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ہمارا کراچی 21 ملین اور لاہور 30 ملین ڈالر اکٹھا کرتا ہے جس کو ہمیں بڑھانا ہے۔ اس موقع پر اسپیکر نے کہاکہ زراعت کے حوالے سے ہمیں کچھ مشکلات درپیش ہیں ،آپ کے پاس جب بھی وقت ہو ہم اس پر آپ سے بات کرنا چاہیں گے ۔ بعد ازاں سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا۔